شوپیاں: جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کا ایک نوجوان اپنے ریپ گانوں سے دھوم مچا رہا ہے جسے وہ خود لکھتا اور کمپوز کرتا ہے۔
جنوبی کشمیر کے شوپیاں کے علاقے چتراگام کلاں کے رہائشی نور الحسن بھٹ جنہوں نے جموں و کشمیر سے باہر بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کیا ہے اب اپنا زیادہ تر وقت ریپ کے ساتھ گزار رہے ہیں۔
بٹ، جسے مقامی طور پر ریمو بھٹ کے نام سے جانا جاتا ہے، ہمارے نمائندے سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ 2012 میں ریپ گانے گاتے ہوئے ان میں دلچسپی پیدا ہوئی اور خود ریپ گانے لکھنے لگے۔
بٹ نے کہا کہ انہوں نے کئی بار جموں و کشمیر کے باہر کالج میں اپنے ریپ گانے گائے ہیں لیکن کشمیر میں ریپ گانا اب بھی ایک نئی چیز ہے، "تاہم ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ مقبول ہو رہا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اب تک درجنوں ریپ گانے لکھے ہیں اور میرے ریپ گانوں میں سب سے اہم پیغام یہ ہے کہ انسان کو خود پر منحصر ہونا چاہیے اور کسی دوسرے پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔
بٹ نے کہا کہ شروع میں ان کے رشتہ داروں کی طرف سے کوئی تعاون نہیں تھا لیکن ایک بار جب انہوں نے ان کے گانے سنے تو وہ ان کی حمایت کرنے لگے۔
"تاہم، مجھے انتظامیہ کی طرف سے کوئی تعاون نہیں ملا تاکہ میں بڑے مراحل تک پہنچ سکتا،” انہوں نے کہا۔
"جموں و کشمیر میں سینکڑوں نوجوان ہیں جو ریپ گانوں میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن اس بات سے شرماتے ہیں کہ لوگ ان کے بارے میں کیا کہیں گے۔ نوجوانوں کے لیے میرا پیغام یہ ہوگا کہ آپ اپنے جذبے کی پیروی کریں اور اپنے مقصد کو حاصل کریں،‘‘ بھٹ نے کہا۔