Kashmir Rays
2 جولائی - 2025
E-PAPER
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
Kashmir Rays
No Result
View All Result
Home ادب نامہ نظم

نظم: ہے شام ہویی مگر یہ کیا

News Desk by News Desk
جون 5, 2021
0
نظم: ہے شام  ہویی  مگر  یہ کیا
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter
Post Views: 377

ہے شام ہویی مگر یہ کیا
بستی میں چراغاں چاروں اور
راھوں پر آج عجب ہلچل
ہے قمقموں کی اک چادر
جنگل سے لیکر بستی تک
اور مکانوں کے بام و در
جوم رہیے ہیں روشنی میں
میں اپنے صحن میں حیران ہوں
حیران ہوں یا سوچ میں گُم
شاید میری بستی میں
کویی لوٹ کے آنے والا ہے
ہے کون یہ جس کو آنا ہے
شاید کسی کا بیٹا ہو
شاید کسی کی بیٹی ہو
شاید کسی کا ہو شوہر
شاید کسی کا ہو ہو اُبو
یا شاید کسی کا بھایی ہو
زندان کو کاٹ کے آیا ہو
ورنہ ہماری بستی میں
یوں ہی چراغاں نہیں ہوتا

ساگرنظیر
ژُکر پٹن

Previous Post

ملک کی محبت

Next Post

عدم بیداری کے بیچ عالمی یوم ماحولیات

News Desk

News Desk

Next Post
Shahab Hamza

عدم بیداری کے بیچ عالمی یوم ماحولیات

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز