Kashmir Rays
9 جولائی - 2025
E-PAPER
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
Kashmir Rays
No Result
View All Result
Home ادب نامہ افسانے

کنجوس تاجر

News Desk by News Desk
اگست 29, 2021
0
غزل:   آہین  من
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter
Post Views: 417

سماح حسن حامد
عین شمس یونیورسٹی۔ قاہرہ۔ مصر

بہت پرانیبات ہے کہ ایک تاجر اتنا كنجوس تھا کہ اپنے مال بردار گدھے کے لئے چارہ بھی نہیں خریدتا تھا، اس نے اپنے اس انتہائی خدمت گزار گدھے کے کھانے کا بندوست یوں کیا کہ اس کے سر میں شیر کی کھال پہنادی تاکہ وہ لوگوں کے کھیتوں میں جاکر چرتا پھرے اور لوگ اسے شیر سمجھ کر اس کے پاس آنے کی ہمت نہ کریں، یوں اس گدھے نے شیر کی شکل اختیار کرلی اور کھیتیاں چرتا رہا۔
ایک دن کسانوں نے لاٹھیاں لے کر اس شیر کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، اور جب بظاہر اس طاقت ور گدھے نے اس کے مقابلے میں آنے والے اتنے سارے لوگوں کو دیکھا تو وہ گھبرا گیا اور اس پر شدید خوف طاری ہوا ، یہ دیکھ کر ایک کسان نے تاڑ لیا کہ یہ شیر نہیں ہے جیسا کہ وہ سمجھتے تھے ، اس نے فوراً چلا کر کہا : "یہ شیر نہیں ہے یہ تو گدھا ہے” ، اس کے بعد سارے کسانوں نے بیک زبان کہا : ہمیں دھوکہ دینے کا گناہ اس کے مالک کے سر ہے ، آؤ اس کا پیچھا کرتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ اس کا حقیقی مالک کون ہے۔
چونکہ گدھا بہت خوفزدہ تھا اس لئے وہ تیزی سے اپنے تاجر مالک کی طرف بھاگا، لاٹھیوں سے لیس کسان بھی اس کے پیچھے پیچھے آئے ، اور جب ان کو یقین ہوگیا کہ گدھے کا مالک یہی ہے تو اس بخیل کو اپنی لاٹھیوں سے اتنا مارا کہ وہ اس کے بعد کئی دنوں تک حرکت نہ کرسکا۔
اس واقعے سے اس کنجوس تاجر کو بہت بڑا سبق ملا اور اس نے سمجھ لیا کہ اسے جو کچھ پیش آیا ہے وہ اس کے اس مخلص اور محنتی گدھے کے ساتھ اس کی کنجوسی اور حرص و ہوس کی وجہ سے پیش آیا ہے چنانچہ اس نے فورا اس گدھے کی کمائی والے پیسے سے اس کے لئے چارہ خریدا۔
اس واقعے سے ملنے والا سبق:
کنجوسی ایک بری صفت ہے جو کنجوس اور اس کے معاشرے دونوں کو نقصان پہنچاتی ہے ، کنجوس اپنے قریب ترین لوگوں کو بھی خود سے دور رکھتا ہے، جس کی وجہ سے معاشرہ اسے اچھی نگاہ سے نہیں دیکھتا ،اس لئے آپ کنجوسی سے بچنے کی کوشش کریں،اور بالخصوص اپنے رشتہ داروں اور کرم فرماؤں کے ساتھ کبھی بھی کنجوسی نہ کریں ورنہ آپ کا وہی حشر ہوگا جو اس بخیل تاجر کا ہوا ۔

Previous Post

فقہی اختلاف سے کوئی کافر نہیں ہوجاتا، ایک دوسرے کے وجود کو برداشت کرنا سیکھو

Next Post

افسانہ ۔۔۔ غلط فہمی

News Desk

News Desk

Next Post
Rayees Ahmad Kumar

افسانہ ۔۔۔ غلط فہمی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز