سری نگر، یکم دسمبر : جموں و کشمیر میں ضلع پونچھ کے سرنکوٹ علاقے کے ایک دور افتادہ گاؤں ہلجارہ میں منگل کے روز ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات میں ایک 135 سالہ شخص نے ووٹ ڈالا۔
ادھر سرحدی ضلع کپوارہ میں بھی سردی کے باوجود 105 سالہ بزرگ نے پولنگ بوتھ پر پہنچ کر اپنی رائے کا اظہار کیا۔
صوبہ جموں کے ضلع اودھم پور کے پنچھاری علاقے میں ایک تازہ شادی شدہ جوڑا شادی کے لباس میں ہی پولنگ بوتھ پر پہنچا اور ووٹ ڈالا۔
جموں و کشمیر میں آٹھ مرحلوں پر محیط ڈی ڈی سی اور پنچایتی و بلدیاتی ضمنی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ منگل کے روز ہوئی۔ ان انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ ہفتے کے روز ہوئی تھی جس میں قریب 52 فیصد ووٹنگ ریکارڈ ہوئی تھی۔
جموں و کشمیر میں جہاں ڈی ڈی سی انتخابات پہلی بار منعقد ہو رہے ہیں وہیں خصوصی پوزیشن کی تسیخ کے بعد یہ جموں و کشمیر میں ہونے والے پہلے انتخابات ہیں۔
جموں و کشمیر میں جاری ان انتخابات میں نیشنل کا نفرنس، پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس، سی پی آئی (ایم) اور کانگریس نے مشترکہ طور پر امیدوار کھڑا کئے ہیں اور وہ عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے بینر کے تلے انتخابات لڑ رہے ہیں۔
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کا الزام ہے کہ ان کے امیدواروں کو سیکورٹی کے نام پر انتخابی مہم چلانے سے روکا جا رہا ہے۔
بی جے پی نے ان انتخابات میں کامیابی کا جھنڈا گاڑنے کے لئے پارٹی کے بڑے لیڈروں کو جموں و کشمیر میں انتخابی مہم چلانے کے کام پر لگایا ہے۔
بی جے پی کے قومی ترجمان سید شاہنواز حسین کئی روز تک کشمیر میں ہی خیمہ زن رہے۔
یو این آئی