Kashmir Rays
25 جون - 2025
E-PAPER
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
Kashmir Rays
No Result
View All Result
Home کالم

وہ فاتح کیا باکمال تھا۔۔۔سلطان محمد فاتح ؒ

News Desk by News Desk
دسمبر 1, 2020
0
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter
Post Views: 355

سلطان محمد فاتح المعروف الفاتح کی پیدائش 30 مارچ 1432 ّئٓء کو ترکی کے شہر ادرنہ میں پیدا ہوے۔ ان کے والد سلطان مراد ثانی اور والدہ ہما خاتون تھیں۔ سلطان فاتح سلطنت عثمانیہ کے ساتویں سلطان تھے جو 1444ء سے 1446ء اور 1451ء سے 1481ء تک سلطنت عثمانیہ کے سلطان رہے۔
وہ ایک عظیم مسلم سربراہ اور بہادر انسان تھا جسکا مقصد ایک ایسی ریاست کو تشکیل دینا جس میں بیڑھ اور بکریاں ایک ہی تھالی میں کھانا کھاے اسکے اسی فکر اور لگن نے محض 21 سال کی عمر میں قسطنطنیہ فتح کر کے عیسائیوں کی بازنطینی سلطنت کا ہمیشہ خاتمہ کر دیا سلطان محمد فاتح نے بازنطینی سلطنت کے مستحکم قلعے کو فتح کرکے حضرت محمدﷺ کی خواہش کو پورا کر دیا حضرت محمدﷺ نے اپنی زندگی میں فتح قسطنطنیہ کی خواہش کا اظہار کرتے ہوے اسکے فاتحین کو جنت کی بشارت دی تھی،قسطنطنیہ فتح کر کے سلطان محمد فاتح نے اسلام کی نامور ہستیوں میں ایک ممتاز شخصیت کی حیثیت اختیار کرلی۔
فتح قسطنطنیہ کے بعد دنیا نے دیکھا کہ بازنطینی سلطنت کے ہزار سالہ غرور اور تکبر کے بت کو زمین بوس کردیا۔ قسطنطنیہ کی تسخیر عالم اسلام کے لیے جرت و شجاعت کی یادگار ہے۔ قسطنطنیہ کی فتح کے بعد محمد فاتح نے شمال مشرقی اناطولیہ کی مسیحی سلطنت کا خاتمہ کر کے ایشائے کوچک کو ایک سیاسی وحدت میں تبدیل کیا۔اس کے علاوہ یورپ میں بھی بہت سی فتوحات کو سلطنت عثمانیہ کی پرچم تلے لایا۔
جس سے عثمانی سلطنت کا رقبہ کافی وسیع ہوا۔محمد فاتح عظیم فاتح ہونے کے ساتھ ساتھ علم وہنر کے بھی سرپرست تھے۔اس نے ۔فتح قسطنطنیہ کے بعد اٹلی کے مصوروں اور یونانی دانشوروں کو اپنے دربار کا حصہ بنایا۔محمد فاتح صرف اپنی فتوحات کی وجہ سے مشہور نہیں ہے بلکہ انتظام سلطنت اور اپنی حیرت انگیز قابلیت کے بائث بھی شہرت حاصل کی اس نے پہلی مرتبہ سلطنت عثمانیہ کے لیے باقائدہ قوانین مرتب کیے۔خیر ۔سلطان محمد فاتح 3 مئی 1481ء کو اس لافانی دنیا سے انتقال کر گئے ان کا مزار استمبول میں فاتح مسجد کے برابر میں ہے ابنائے باسفورس پر قائم کئے جانے والے دوسرے پل کو انہی کے نام پر سلطان محمد فاتح پل کا نام دیا گیا ہے۔
تحریر شدہ مضون کو لکھنے کا مقصد مسلمانوں کو اپنی تواریخ کو یاد رکھ کر اپنے مستقبل کو سنوارنے کی مہنت کریں۔
شاہد جان
تارزو،سوپور۔۔8082302352

Previous Post

ہم نے کوشر کوٹ(koshur kot) کیوں شروع کیا؟

Next Post

بی جے پی انتخابات میں دھاندلیوں کو یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہے: محبوبہ مفتی کا الزام

News Desk

News Desk

Next Post

بی جے پی انتخابات میں دھاندلیوں کو یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہے: محبوبہ مفتی کا الزام

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز