کبھی دولت کبھی شہرت کے پیچھے
کوئی اذیت کوئی نفرت کے پیچھے
یہی انسانیت ہے کیا خدایا؟
پڑے ہیں آدمی کے رت کے پیچھے
•••••••••••• ••••••••••••
مجھے کیسی ہوئی ہے بے قراری
مصیبت میں کروں ہوں آه و زاری
یہی ایمان ہو میرا خدایا
درِ سرکار کی ہو آبیاری
یاور حبیب
بڈکوٹ ہندوارہ