کلام: ڈاکٹر مجددی مصطفی ضیفؔ
سرینگر کشمیر
خود کو کھو کے ڈر گیا ہوں
شعر سمندر میں اتر گیا ہوں
سوچ کے باب مقفل ہوئے
یوں لگتا ہے مر گیا ہوں
نہ وہ ملا راہ میں مجھ سے
نہ میں اس کے گھر گیا ہوں
یہ خیالوں کی ور زش ہے
یاد کی تختی سے اتر گیا ہوں
ضیفؔ اس کی آس لگا ئے
آگ دریا سے گزر گیا ہوں۔