ترے در پے مرے سرکار آیا ہوں گدا مولیٰ
لگا مجھ کو زمانہ بھی پڑا محوِ خدا مولیٰ
تری عظمت تری رفعت ترا ہی بول بالا ہے
ترے دم سے ہی آخر چارسو میں اب اُجلا ہے
نہیں ثانی ترا کوئی کہ تو یکتا یگانہ ہے
تری قربت کو پانے میں لگا پیچھے زمانہ ہے
گنہ گاری میں ساری زندگی میں نے تباہ کی ہے
نظر ثانی کرو مولیٰ،دعا تیرے گدا کی ہے
مرے مالک گدا کی یہ دعا سن لیجیے اب تو
ریا کاری،گناہوں سے شفا ہی دیجیے اب تو
نزع کے وقت سے پہلے کیا ہل چل مچی ہوگی
یہاں یومِ جزا برپا وہاں محفل سجی ہوگی
مری امید اور طاقت تمہیں میرا سہارا ہو
سمندر میں مسافر ہوں تمہیں میرا کنارہ ہو
تو کافر کافروں کا ہے یہ تیری شان ہے مولیٰ
یہ میرا اک اشارہ ہے تری پہچان ہے مولیٰ
بٹھک جانے سے پہلے ہی مجھے رستہ دِ کھا مالک
میں کیسی تیرگی میں ہوں چراغِ لو بڑھا مالک
کرو یاورؔ خدائی میں ذرا تم جاں فدا اپنی
وہی مالک ہے تن من کا،کروں قرباں بقا اپنی
یاورؔ حبیب
بڈکوٹ ہندوارہ
موبائل؛6005929160