تحریم جان
سرینگر اور گاندربل کے1000سے زائددیہات میں پائپوں سے صد فیصد پانی کی ترسیل کاہدف مکمل
سرینگر//حکومت کی جانب سے مرکزی زیر انتظام جموں کشمیر میں مرکزی معاونت والی اسکیم جل جیون مشن کے تحت4برسوں کے دوران8لاکھ64ہزار فعال نل کے کنکشن سے صارفین کو مستفید کیا گیا۔ سرکار کی جانب سے جل جیون مشن کے تحت جموں کشمیر میں سال 2024تک 100فیصددیہی گھرانوں کو فعال پانی کے نل کنکشن کے دائرے میں لانے کی کاوشیں جاری ہے۔ جل جیون مشن کے، جموں کشمیرمشن ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ وضع کردہ نقشہ راہ کے پہلے مرحلے میں 2 اضلاع سری نگر اور گاندربل کے17بلاکوں کی545پنچایتوں اور 1212دیہات کو صد فیصد پائپوں سے پانی کے نل کنکشن فراہم کرنے کے دائرے میں لایا گیا ہے۔اہم کلیدی اور پرچم بردار پروگرام جل جیون مشن 15اگست2019میں شروع کیا گیا تھا،جبکہ مرکزی زیر انتظام جموں کشمیر میں جل جیون مشن کے تحت تمام20اضلاع تک پانی پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا۔جموں کشمیر میں سال2019میں فعال نل کنکشنوں کی تعداد5لاکھ75ہزار466تھی۔محکمہ جل شکتی (پی ایچ ای)کے اعداد و شمار کے مطابق، 18لاکھ71ہزار557 دیہی گھرانوں میں سے 5لاکھ75ہزار(31.36فیصد) گھرانے مشن کے آغاز پر یعنی 15اگست 2019 تک، پائپوں کے ذریعے پانی کے کنکشن سے جڑے ہوئے تھے۔
جموں و کشمیر میں اس وقت تک14لاکھ39ہزار کنبے808(76.93) فیصد،کو نل کے کنکشن فراہم کئے گئے ہیں۔جل جیون مشن نے 11اضلاع کا احاطہ کرنے کے لیے جاری دوسرے مرحلے میں اپنے تمام افراد اور مشینری کو متحرک کر دیا ہے، جس میں 153بلاک1952پنچایتیں اور 3254گاوں شامل ہیں، میں 4لاکھ91ہزار فعال گھریلو نل کنکشن ہیں۔جموں و کشمیر میں جل جیون مشن کے آخری مرحلے کے دوران، 7اضلاع جن میں 121بلاک، 1660پنچایتیں اور 2623دیہات شامل ہیں، 3لاکھ 12ہزار فعال گھریلو نل کنکشن فراہم کئے جائیں گے۔ محکمہ جل شکتی (پی ایچ ای)کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ اس کا مقصد صدفیصد گھرانوں کو ایک مقررہ وقت میں ائرے میں لانا اور پہلے سے فراہم کردہ کنکشن کی فعالیت کو یقینی بنانا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے دیہی علاقوں میں مالی شمولیت، مکانات، سڑک، صاف ایندھن، بجلی اوربیت الخلا جیسی سہولیات فراہم کرکے’زندگی گزارنے میں آسانی‘کو مزید بہتر بنانے کڑی لے تحت جل جیون مشن کا مقصد2024تک دیہی گھرانوں کو پینے کا پانی فراہم کرنا ہے۔ جموں کشمیر میں زائد از1000علاقے اور گاؤں ہر گھر نل سے پینے کے صاف پانی سے مستفید ہوچکے ہیں اور اس میں پیش رفت بھی جاری ہے۔2024کی صبح جموں و کشمیر کے 1000سے زیادہ دیہات کے مکینوں کی زندگیوں میں خوشی لے کر آئی ہے، کیونکہ ان گاں کے ہر گھر کو حکومت کے پرچم بردارپروگرام جل جیون مشن کے تحت نل کے پانی کا کنکشن فراہم کیا گیا ہے۔
مشن کا آغاز:2019
مشن کی ڈیڈ لائن2024
دردست رقومات:3052.90کروڑ
کل دیہات:6766
کام زیر تعمیر:4825
کام پایہ تکمیل:1928
مشن کا کہنا ہے کہ22ہزار422 اسکولوں میں سے21ہزار544اسکولوں میں نل سے پانی پہنچایا گیا جو96فیصد کی شرح ہے جبکہ اسی شرح سے23ہزار143آنگن وارڈی مراکز میں بھی نل سے جل پہنچایا گیا۔ اعداد شمار کے مطابق18ہزار62بیت الخلاؤں کے علاوہ20ہزار284ہاتھ صاف کرنے والے دستی پمپوں کو بھی مشن کے تحت جوڑا گیا۔جل جیون مشن کے تحت اگرچہ مجموعی طور پر جموں کشمیر میں 11ہزار682کروڑ7لاکھ یقینی فنڈس موجود ہے اور اس میں سے2ہزار402کروڑ45لاکھ روپے کا تصرف بھی عمل میں لایا گیا ہے تاہم فی الوقت بھی مالی سال2023-24کے دوران3ہزار52کروڑ90لاکھ روپے کی رقم در دست ہے۔ دستیاب اعداد شمار کے مطابق کل6766بستیوں میں سے1925 دیہاتوں کواب تک صد فیصد نل سے پانی پہنچانے کے دائرے میں لایا گیا ہے،جبکہ4828بستیوں میں کام جاری ہے اور13میں کام شروع کرنا باقی ہے۔اعداد شمار کے مطابق99فیصد آنگن وارڈی مراکز جن کی تعداد23ہزار754ہیں کے علاوہ5331گرام پنچایتوں اور کیمونٹی ہیلتھ سینٹروں تک بھی پائپوں سے پانی کی دستیابی پہنچائی گئی ہیں۔ تاہم مجموعی طور پر190اسکولوں میں ابھی تک پانی کی رسائی پہنچانی باقی ہے۔ اعداد شمار کے مطابق بڈگام اورسرینگر میں ایک ایک،جبکہ گاندربل میں 66، شوپیاں میں 57 پلوامہ میں 56 اور ادھمپور میں 9اسکولوں میں ابھی تک نل سے پانی پہنچانا باقی ہے۔ ذرئع نے بتایا کہ ابھی تک22فیصد گرام پنچایتوں اور کیمونٹی ہیلتھ سینٹروں کو بھی ابھی تک اس مشن کے دائرے میں نہیں لایا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ172آنگن واڈی مراکز بھی ابھی تشنہ طلب ہے،جن میں ضلع بڈگام میں 90، گاندربل میں 22،پلوامہ میں 34،جموں میں 17 کپوارہ میں 6اور ادھمپور میں 3آنگن واڈی مراکز شامل ہیں۔تاہم جل جیون مشن کا کہنا ہے کہ99فیصد اسکولوں،جن کی تعداد22ہزار232ہیں کو بھی پانی کی رسائی کے دائرے میں لایا گیا جبہ18ہزار637 اسکولوں کے بیت الخلاؤں،21ہزار123 ہاتھ دھونے والے نلکوں میں بھی یہ سہولیت دستیاب ہے۔ مشن کے مطابق35اسکولوں میں بارش کے پانی کو زخیرہ کرکے استعمال کرنے اور306مقامات پرسرنو پانی کو استعمال(گرے واٹر) کی سہولیت بھی دستیاب ہیں۔ جموں کشمیر میں مجموعی طور پر تا ہنوز75.91فیصد گھرانوں کو پائپوں سے پانی پہنچانے کے دائرے میں لایا گیا اور ان کی تعداد14لاکھ20ہزار97ہے،تاہم مجموعی گھرانوں 18لاکھ70ہزار660میں اب تک4لاکھ50ہزارکے قریب کنبے ہیں جن کو اب تک جل سے نل کی رسائی نہیں ہوئی۔15اگست2019 کوشروع کئے گئے اس مشن کے تحت جموں کشمیر میں اب تک8لاکھ44ہزار631کنبوں کو نل سے جل کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ6630بستیوں میں گاؤں سطح پر پانی و صفائی کمیٹیوں کی تشکیل بھی عمل میں لائی گئی ہیں جبکہ6202 گاؤں میں عمل آواری کا منصوبہ بھی تیار کیا گیا اور2056بستیوں میں انسانی وسائل کی نشاندہی کی گئی ہیں اور انہیں آپریشن و دیکھ ریکھ کیلئے تربیت دی گئی ہیں۔