تیرے جواں کو خدا آبرو بخش دے
تیرے چمن کو خدا آبجو بخش دے
تیری صورت سے میری زندگی ہے بری
تیری سیرت کو خدا بہار بخش دے
معجزے اب نہیں ممکن یہاں
تیرے پھول کو خدا مہک بخش دے
تو وادی ہے آسمانوں کی گلیوں کا
تیرے آنگن کو خدا نور بخش دے
تیرے فراق میں ڈوب گئیں کشتیاں
ان کشتیوں کو خدا تجھے کنارہ بخش دے
ظلمتوں کی انتہا ہوئی کس قدر جان ٓ
ٓٓ ٓٓ آزاد نہیں خدا تجھے ملت بخش دے
شاہد جان
تارزو سوپور