Kashmir Rays
3 جولائی - 2025
E-PAPER
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
Kashmir Rays
No Result
View All Result
Home ادب نامہ افسانے

افسانہ ۔۔. رش

News Desk by News Desk
مئی 20, 2021
0
Rayees Ahmad Kumar

Rayees Ahmad Kumar

0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter
Post Views: 384

رئیس احمد کمار
قاضی گنڈ

خورشید بیگ کی خالہ کئی دنوں سے بستر مرگ پر تھی ۔ بیوی کے کہنے پر وہ اسکی خبر پرسی کےلئے صبح سویرے گھر سے نکلا ۔ وہاں پنہچ کر اس کی ملاقات اپنے کئی سارے دوستوں ، رشتے داروں وغیرہ سے ہوئی ۔ خالہ روبہ صحت ہورہی تھی اور خورشید بیگ یہ جان کر خوش ہوا ۔۔۔۔۔۔
اچانک چار پانچ سال کا ایک بچہ کمرے میں داخل ہوتے ہی سبھی لوگوں سے شرارتی انداز میں پیش ہوا اور وہ ہر کسی کے ساتھ جھگڑنے لگا ۔ کافی اصرار کے باوجود بھی جھگڑتا رہا ۔۔۔۔
جب خورشید نے یہ جاننا چاہا کہ یہ کس کا بچہ ہے ، اور وہ کیوں اتنا شرارتی ہے ، معلوم ہوا کہ وہ جاوید میر کا بیٹا ہے ۔ بہت سالوں تک جب جاوید اولاد کی نعمت سے محروم تھا تو قادر بب جو علاقے میں مشہور پیر تھا نے اسکی اہلیہ کو رش دی تو اس نے اس لڑکے کو جنم دیا ۔ قادر بب خود بھی بہت شرارتی اور تیز مزاج ہے ۔۔۔۔۔
وہاں موجود ایک اور شخص نے ایسی ہی کہانی خورشید کو سنائی ۔ ” میری بہو دس سال تک ڈاکٹروں کے چکر لگاتی رہی ۔ لاکھوں روپیہ صرف کرنے کے باوجود بھی کوئی خاطرخواہ نتیجہ برآمد نہ ہوا ۔ میرا بیٹا اسکو طلاق دینے پر اتر آیا تھا ۔ پھر ہم بھی ایک پیر کے پاس گئے جس نے میری بہو کو رش دی اور آج وہ تین بچوں کی ماں ہے ۔۔۔۔۔
ایک اور آدمی سے خورشید کو ایسی ہی کہانی سننی پڑی ۔۔۔۔
خورشید بیگ اپنی خاموشی کو توڑتے ہوئے کمرے میں موجود تمام لوگوں سے مخاطب ہوکر جواب دینے پر اتر آیا ۔۔۔۔
کس قسم کی باتیں آپ لوگ کرتے ہو ۔ کیا آپ کو اللہ اور اسکے مقدس کلام پاک پر بھروسہ نہیں ہے ۔ اللہ اپنے بندوں سے کہتا ہے ۔ ” یہ میری مرضی ہے جس کو چاہوں بیٹے عطا کروں ۔ جسکو چاہوں صرف بیٹیاں عطا کروں اور کسی کو دونوں بیٹے اور بیٹیاں عطا کرتا ہوں ۔ کسی کو بے اولاد ہی رکھتا ہوں ” ۔۔۔۔۔
کیا اللہ کے سوا کسی اور کو یہ اختیا اور طاقت ہے۔ بالکل نہیں ۔۔۔۔۔
کمرے میں موجود سبھی لوگ اپنی گردنیں نیچے کرتے ہوئے خاموش ہو گئے ۔۔۔

راقم ایک کالم نویس ہونے کے علاوہ گورمنٹ ہائی اسکول اندرون گاندربل میں اپنے فرائض بحست ایک استاد انجام دیتا ہے ۔

Previous Post

زندگی میں خوش رہنے کیلئے ہمت نہیں بلکہ بہت زیادہ بے حسی چاہئیے

Next Post

…المیہ سے کم نہیں

News Desk

News Desk

Next Post
Altaf Jameel Nadvi

...المیہ سے کم نہیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز