Kashmir Rays
7 جولائی - 2025
E-PAPER
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
Kashmir Rays
No Result
View All Result
Home ادب نامہ افسانے

افسانہ ۔۔۔ ماں سچ بول رہی تھی

News Desk by News Desk
مئی 2, 2021
0
افسانہ  ۔۔۔ رن مرید
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter
Post Views: 265

رئیس احمد کمار
قاضی گنڈ

گھر کے آنگن سے باہر اپنی گاڑی نکالتے وقت لیاقت اپنی ماں سے رخصت لے رہا ہے ۔ اسکا کا یہ روز کا معمول تھا کہ صبح گھر سے نکلتے وقت اپنی ماں کو آواز دیکر ہی گاڑی گیٹ کے باہر نکالتا تھا ۔۔۔۔۔
” جا اللہ کے حوالے ۔ گاڑی ہمیشہ آہستہ سے چلانا ۔ گاڑی چلاتے ہوئے دائیں بائیں بھی نظر دوڑانی چاہیے تاکہ حادثات کو ٹالا جا سکتا ہے ۔ گاڑی تیز چلانے سے ہمیشہ پرہیز کرنا ۔۔۔۔
لیاقت ۔۔۔۔ امی ! جو قسمت میں انسان کو ہوتا ہے وہ ہو ہی جاتا ہے۔ گاڑی تیز یا آہستہ چلانے سے کچھ فرق نہیں پڑتا۔ قسمت میں جو انسان کو لکھا ہوتا ہے وہ ہوکر رہ جاتا ہے ۔ انسان خود کچھ بھی کرے لیکن جو تقدیر میں لکھا ہوگا وہی آگے حاصل ہوگا۔۔۔۔۔۔
ماں ۔۔۔۔ لیکن پھر بھی اللہ نے انسان کو دیکھنے کےلئے دو آنکھیں عطا کی ہیں ۔ سوچنے کے لئے دماغ اور عقل دی ہے ۔۔۔
اپنی ماں کے یہ الفاظ سنتے ہوئے لیاقت نے گاڑی نکالی ۔ ٹیکسی سٹینڈ میں دس سواریاں بھرنے کے بعد لیاقت نے گاڑی تیز رفتاری سے چلانا شروع کی ۔ اس روز قبل لیاقت کو زیادہ فائدہ دن میں نہیں ہوا تھا اسلئے وہ اگلے دن زیادہ کمائی کرنا چاہتا تھا ۔ گاڑی تیز رفتاری سے چلا کر ہی وہ زیادہ مرتبہ چکر لگا سکتا اور زیادہ کمائی کرسکتا تھا ۔ راستے میں سبھی سواریوں نے لیاقت کو گاڑی آہستہ سے چلانے کےلئے کہا لیکن وہ وہی الفاظ دہراتے ہوئے آگے نکلتا رہا جو اس نے ماں کو کہے تھے ۔۔۔۔
دس بیس کلومیٹر طے کرنے کے بعد لیاقت کی گاڑی اسکے قابو سے باہر نکلتی ہوئی ایک گہری کھائی میں جاگری ۔ لیاقت سمیت چار سواریوں کو شدید چوٹیں آئیں اور انکو نزدیکی ہسپتال میں داخل کرایا گیا ۔ ایک سواری کی موت ہسپتال پہنچاتے ہوئے واقع ہوئی بلکہ لیاقت اور دو اور سواریوں کو ایمرجنسی آپریشن کیا گیا ۔ لیاقت برابر پانچ گھنٹوں تک بے ہوش تھا ۔ آپریشن ہونے کے بعد لیاقت تھوڑا ہوش میں آیا اور اسکی زبان سے صرف یہ جملے نکلتے رہے ۔۔۔
” ماں سچ بول رہی تھی ۔ ماں سچ بول رہی تھی ۔۔۔

راقم ایک کالم نویس ہونے کے علاوہ گورمنٹ ہائی اسکول اندرون گاندربل میں اپنے فرائض بحست ایک استاد انجام دیتا ہے ۔

Previous Post

بچوں کی تعلیم کے بارے میں والدین کا فکر مند ہونا ضروری

Next Post

راہ خدا میں خرچ کرنا

News Desk

News Desk

Next Post
راہ  خدا میں خرچ کرنا

راہ خدا میں خرچ کرنا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز