سرینگر: کشمیر ایڈوکیٹس ایسوسی ایشن (کے اے اے) نے گاندربل میں ہونے والے وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، جس میں سات شہری ہلاک ہوئے۔ گگنگیر علاقے میں ایک تعمیراتی مقام کے قریب ہونے والے اس حملے نے پورے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔
نامعلوم دہشت گردوں نے متاثرین پر اندھا دھند فائرنگ کی جو زیڈ مور ٹنل کی تعمیر اور سرینگر لیہہ شاہراہ کی توسیع سمیت بنیادی ڈھانچے کے اہم منصوبوں پر کام کر رہے تھے۔ ابتدائی اطلاعات میں تین ہلاکتوں کی نشاندہی کی گئی ہے لیکن افسوسناک طور پر ہلاکتوں کی تعداد سات تک پہنچ گئی ہے کیونکہ زخمیوں میں سے چار اتوار کی رات زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
کشمیر ایڈوکیٹس ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں اس حملے کو ‘وحشیانہ اور بزدلانہ کارروائی’ قرار دیا ہے جس کا مقصد خطے کی ترقیاتی پیشرفت کو پٹری سے اتارنا ہے۔ دہشت گرد جموں و کشمیر کی ترقی اور جدیدکاری میں حصہ لینے والوں میں خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا مقصد واضح ہے: امن میں خلل ڈالنا، دہشت پھیلانا اور ترقی کو روکنا، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔
کے اے اے نے سوگوار خاندانوں کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کیا اور تشدد سے متاثرہ افراد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی اور حکام پر زور دیا کہ انہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ اس گھناؤنے جرم کے ذمہ داروں کو جلد سے جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اس طرح کے گھناؤنے تشدد کے مجرموں کو قانون کی پوری طاقت کا سامنا کرنا چاہئے۔ حکومت کو تمام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہئے ، خاص طور پر جو خطے کی ترقی کے لئے اہم منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔
کے اے اے نے جموں و کشمیر کے عوام سے دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کی۔ تشدد کی یہ کارروائیاں ہمیں تقسیم کرنے اور ایک خطے کے طور پر ہم نے جو ترقی کی ہے اسے پٹری سے اتارنے کی کوششیں ہیں۔ ہمیں خوف کو جڑ پکڑنے نہیں دینا چاہیے اور اس طرح کے بزدلانہ حملوں کا سامنا کرتے ہوئے ثابت قدم رہنا چاہیے۔
کشمیر ایڈوکیٹس ایسوسی ایشن نے جموں و کشمیر میں امن، سلامتی اور ترقی کو فروغ دینے کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور ایک خوشحال اور دہشت گردی سے پاک معاشرے کی تعمیر کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھنے کا عہد کیا۔