سرینگر: ضلع گاندربل میں اتوار کی شام عسکریت پسندوں کے ایک بڑے حملے میں بڈگام سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر اور پانچ غیر مقامی افراد سمیت کم از کم سات افراد ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد دیگر افراد زخمی ہوگئے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے ایک کیمپ پر فائرنگ کی، جس میں بنیادی طور پر گگنگیر علاقے میں کام کرنے والے ایک نجی کمپنی کے مزدور اور دیگر ملازمین رہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ضلع کے گنڈ علاقے میں ایک سرنگ کی تعمیر میں مصروف تھے۔
دو مزدوروں کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ ڈاکٹر سمیت پانچ دیگر افراد بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ کئی دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں اور مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔
گانگیر، گاندربل میں دہشت گردی کے اس واقعہ پر کشمیر پولیس زون نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
اس حملے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے گگنگیر میں شہریوں پر دہشت گردانہ حملہ "بزدلانہ کارروائی” تھی۔
انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ، "اس گھناؤنے فعل میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا اور ہماری سیکورٹی فورسز کی طرف سے سخت ترین ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا، انہوں نے مزید کہا ، "انتہائی دکھ کی اس گھڑی میں ، میں مرنے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہوں۔ “
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، ‘میں گگنگیر میں شہریوں پر ہوئے گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ میں عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ اس گھناؤنے فعل کے پیچھے جو لوگ ہیں انہیں سزا دیے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا۔ ہم نے جموں و کشمیر پولیس، فوج اور سیکورٹی فورسز کو مکمل آزادی دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "ہمارے بہادر جوان زمین پر ہیں اور وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دہشت گرد اپنی کارروائی کی بہت بھاری قیمت ادا کریں۔ سوگوار خاندانوں کے ساتھ میری دلی تعزیت۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہوں۔ دکھ کی اس گھڑی میں پوری قوم متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
چیف منسٹر عمر عبداللہ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر مقامی مزدوروں پر بزدلانہ حملہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ سونمرگ علاقے کے گگنگیر میں غیر مقامی مزدوروں پر بزدلانہ حملے کی انتہائی افسوسناک خبر ہے۔ یہ لوگ علاقے میں بنیادی ڈھانچے کے ایک اہم منصوبے پر کام کر رہے تھے۔ عسکریت پسندوں کے اس حملے میں 2 افراد ہلاک اور 2-3 زخمی ہوئے ہیں۔ میں نہتے معصوم لوگوں پر ہونے والے اس حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور ان کے پیاروں سے تعزیت کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد کی ابھی تصدیق نہیں ہوئی ہے ، کیونکہ کچھ زخمیوں کو ایس کے آئی ایم ایس ، سرینگر ریفر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا، ‘گگنگیر حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد حتمی نہیں ہے کیونکہ مقامی اور غیر مقامی دونوں طرح کے کئی مزدور زخمی ہیں۔ دعا ہے کہ زخمی مکمل صحت یاب ہوں کیونکہ زیادہ شدید زخمیوں کو ایس کے آئی ایم ایس سرینگر ریفر کیا جارہا ہے۔
گڈکری نے کہا، ‘میں جموں و کشمیر کے سونمرگ کے گگنگیر میں بے گناہ مزدوروں پر ہوئے ہولناک دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں، جو ایک اہم بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹ میں لگے ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں شہید مزدوروں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں اور اس مشکل وقت میں ان کے اہل خانہ کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ میری ہمدردیاں اور دعائیں زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لئے ہیں۔