اسلام آباد۔ 20؍اکتوبر۔ ایم این این۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی( کی سیاسی کمیٹی نے دونوں ایوانوں میں آئینی ترامیم کے لیے ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اے آر وائی نیوز نے آج یہ اطلاع دی۔ سرکاری بیان کے مطابق کمیٹی نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لینے والے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے پی ٹی آئی ارکان کے خلاف احتجاج کا بھی فیصلہ کیا ہے۔پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے کہا ہے کہ جس گروپ نے مینڈیٹ پر قبضہ کیا ہے اس کے پاس آئین میں تبدیلی کا اخلاقی، جمہوری اور آئینی جواز نہیں ہے۔کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پارٹی ٹکٹ پر منتخب ہونے والے پی ٹی آئی کے ارکان پارٹی پالیسی اور پارٹی رہنما کی ہدایات کے پابند ہیں۔کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والوں کی رہائش گاہوں کے باہر پرامن احتجاج کیا جائے گا۔ایک چونکا دینے والے انکشاف میں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس کے دو سینیٹرز پارٹی کی پالیسی کے خلاف آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دے سکتے ہیں۔پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ پارٹی کے دو سینیٹرز زرقا تیمور اور فیصل سلیم پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دیں گے۔بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ میرے خیال میں ہمارے دو سینیٹرز زرقا تیمور اور فیصل سلیم