سرینگر: وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے ہفتہ کو واضح کیا کہ کاروباری قواعد کے لین دین سے متعلق 12 جولائی 2024 کا نوٹیفکیشن جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ، 2019 میں ترمیم نہیں ہے۔
ایم ایچ اے نے واضح کیا کہ کچھ میڈیا نے اسے قانون میں ترمیم کے طور پر غلط رپورٹ کیا ہے۔ یہ لین دین کے قواعد میں ایک سادہ ترمیم ہے جو کسی بھی ابہام سے بچنے کے لئے جاری کی گئی ہے۔
12 جولائی 2024 کا یہ نوٹیفکیشن کسی بھی طرح سے جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ، 2019 میں درج اختیارات کے توازن کو تبدیل نہیں کرتا ہے۔ مذکورہ قانون اگست 2019 میں ہندوستان کی پارلیمنٹ کے ذریعہ منظور کیا گیا ہے اور ہندوستان کی سپریم کورٹ نے اسے برقرار رکھا ہے۔
قانون کی دفعہ 32 کے مطابق، قانون ساز اسمبلی آئین ہند کے ساتویں شیڈول میں "پولیس” اور "پبلک آرڈر” یا کنکرنٹ لسٹ کے علاوہ ریاستی فہرست میں درج کسی بھی معاملے کے بارے میں قانون بنا سکتی ہے۔
ایکٹ کی دفعہ 53 کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر اپنی صوابدید کے مطابق ایسے معاملے میں اپنے فرائض کا استعمال کریں گے جو قانون ساز اسمبلی کو حاصل اختیارات کے دائرہ کار سے باہر ہو، آل انڈیا سروسز اور اینٹی کرپشن بیورو سے متعلق ہو اور کوئی بھی ایسا معاملہ جس کے تحت اسے اپنی صوابدید پر کام کرنے کی ضرورت ہو۔
قانون ساز اسمبلی کے اختیارات اور لیفٹیننٹ گورنر کے افعال کے لئے مذکورہ بالا دفعات کے پیش نظر ایکٹ میں واضح طور پر وضاحت اور وضاحت کی گئی ہے اور کاروباری قواعد کے لین دین میں بھی اس کی عکاسی کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ صدر جمہوریہ نے ایکٹ کی دفعہ 55 کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے حکومت کے کاروبار کے زیادہ آسان لین دین کے لئے مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کی حکومت کے ٹرانزیکشن آف بزنس رولز ، 2019 (جی ایس آر 534 (ای) 27.08.2020 کو وزارت داخلہ) جاری کیا تھا۔
موجودہ نوٹیفکیشن کا مقصد عمل پر بہتر وضاحت فراہم کرنا ہے تاکہ جموں و کشمیر کے یو ٹی کے ہموار انتظام کو ممکن بنایا جاسکے۔