آدم کی عجب ذات ہوlں میں
عورت ہوں میں آدم کی عجب ذات ہوں میں۔
لاچار ہوں
پر لاپرواہ نہیں۔
میری سورت کے سب پوجاری
میں ایک پرستانہ مقبرہ سا ہوں۔
میرا رنگ گلابی چال شرابی
رنگ ڈک گیا نشاں اتر گیا
بلبل آشیانہ بدلتا ہے۔
میں ایک باسری
سر تیرے ہاتھ میں
میں ایک کورا کاغذ
قلم تیرے ہاتھ میں
میرے مقدر پر حق تیرا
تو جو چاہے۔۔۔
بنادے یا۔۔۔۔
عورت ہوں میں آدم کی عجب ذات ہوں میں۔
قلم بند۔ نازنین نبي