یا خدا !
آرزوئے سجدہ،شوق بندگی
قافلہ حسینؓ کی طرح
صحرا نہیں
حرم میں لٹ رہا ہے
محراب ومسجد ویراں
عرش بریں لرزاں
مقتل حسینؓ دیکھ کر
دیوار و در سے ابھر رہی ہیں
سسکیاں زینب ؓ کی
سکوت نے کراں
بازار بند
شاہراہ اجاڑ
سہ پہر کے سائے پریشاں
رقص عزائیلؑ
بہتا ہوا لہو دیکھ کر
بے گنا ہی فر یادی ہے
ناکردہ گنا ہوں کی سزا پہ
کوئی تو عدل لائے
کہیں سے انصاف آئے۔
کلام: ڈاکٹر مجددی مصطفی ضیفؔ
سرینگر کشمیر۔
91-9541060802
( ۵۱ مارچ۔نیوزی لینڈ،مسجد النور کے واقعے پر)
یہ نظم 19 مارچ 2019ء کو مسجد نور پر دہشت گردانہ حملے کے بعد اشک بار ہو کرلکھی گئی ہے