چارسو روشن ہوا ہے ہے کمالِ مصطفٰی
عشق کی ہے اک علامت یہ جمالِ مصطفٰی
بارِ خاطر بڑھ گیا ہے میں ہوا دستِ دعا
بخش دو میرے خُدا اور ہے سوالِ مصطفٰی
آس لے کر آج مولا تیرے در پے آ گئے
من میں کعبہ دل میں کعبہ ہے خیالِ مصطفٰی
میں مسافر دو جہاں کا میری منزل اے خدا
دل نثارِ مصطفٰی ہو لا مثالِ مصطفٰی
دیکھتا ہوں نقشِ پا کو ہے یہی منزل مری
ہر طرف بادِ صبا کا ہے گلال مصطفٰی
حذفِ ایما بات کہہ دوں آج میں کونین کی
چشمِ باطن آبگینہ اور جلالِ مصطفٰی
آج اربابِ تمنّا ہو گئے یاور جیا
دیکھ لوں تصویرِ جاناں اور ہلالِ مصطفٰی
یاور حبیب
بڈ کوٹ ہندوارہ
6005929160