سری نگر، 10 مارچ : کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا ہے کہ پولیس کو کشمیر میں بھی کچھ مقناطیسی بم موجود ہونے کی اطلاع ہے۔تاہم انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ فی الوقت تلاش کے باوجود پولیس نے ایسا کوئی بم برآمد نہیں کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز کو اس سلسلے میں الرٹ کیا گیا ہے اور ان کو اس بم کے بارے میں ضروری جانکاری بھی فراہم کی گئی ہے۔
موصوف انسپکٹر جنرل نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں پولیس کنٹرول روم میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ہے۔انہوں نے کہا: ‘ہمیں اطلاع ہے کہ کشمیر میں بھی کچھ سٹکی بم آئے ہیں ہم نے کافی تلاش کیا لیکن ابھی تک کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس ضمن میں سیکورٹی فورسز کو الرٹ کیا ہے اور ان کو اس بم کے فوٹو دکھائے ہیں اور اس کے بارے میں ضروری جانکاری بھی فراہم کی ہے۔
مسٹر کمار نے کہا کہ سیکورٹی فورسز الرٹ ہیں اور ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ اگر وہ اس قسم کی کوئی چیز دیکھنے پر پولیس کو مطلع کریں۔انہوں نے کہا کہ اطلاع دہندہ کا نام مخفی رکھا جائے گا۔بتادیں کہ ماہرین کے مطابق مقناطیسی بم جس کو سٹکی بم یا چپکنے والے بم بھی کہا جاتا ہے کو گاڑی کے ساتھ چپکانے کے بعد دور سے ریموٹ کنٹرول کے ذیعے اڑایا جا تا ہے۔ یہ بم ایک آئی ای ڈی سے بھی زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں موصوف انسپکٹر جنرل نے کہا کہ جنگجو کشمیر میں ہر ایک سال یا دو سال بعد اپنا طریقہ کار تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ پہلے فدائین حملے کیے جاتے تھے اور سال 2019 اور 2020 کے دوران ناکہ پوائنٹس پر حملے کئے گئے اور اس سال میں اب تک آئی ای ڈی کے دو واقعے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنگجو آئی ای ڈی کے چھوٹے چھوٹے دھماکے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یو این آئی