کہاں کہاں کریں زمین پہ انتظامِ میت
خدا کرے کہ آسماں بھی ہو بنام میت
کیا لوگ تھے کہ راتوں رات میں بنا دیا یہ
زمیں سے آسمان تک بلند بامِ میت
مری ہر دکان پر سجی ہوئی ہیں لاشیں
اسی کو کہتے ہیں جناب احترامِ میت
ہزار چال چل کے بھی بچا نہ اُس کا قاتل
سہل نہیں ہے میری جان انتقام میت
کروں گا کیوں نہ یارِ رفتگان کا ذکر پاشا
تبھی تو یار كہتے ہیں مجھے امامِ میت
احمد پاشا جی، بڈ کوٹ ہندوارہ
اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اُردُو ہندوارہ کالج