از قلم: منتظر مومن وانی
بہرام پورہ کنزر
رابط:6006952656
کامیاب لوگوں کی زندگی کا جب مطالعہ کرتے ہیں تو کچھ ایسے اقبال کے شاہین نظر سے گزرتے ہیں جو زندگی کے پیچ وخم سے الجھ کر ستاروں میں اپنا نام درج کرتے ہیں.انہی شاہینوں میں شمالی کشمیر کے کریری کا ڈاکٹر اشفاق ایک نام ہے.ڈاکٹر اشفاق صاحب کی سفر زندگی کا مطالعہ کرکے اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ اجالے میں ہر کوئی اپنا رہ بنا لیتا ہے مزہ تو تب ہے جب انسان قوت عمل کا شمع روشن کرکے اپنی راہیں خود بنالے.
اشفاق نے بچپن کے خوبصورت دنوں سے ہی مسائلوں اور پریشنانیوں کا مقابلہ کرکے زندگی کی جنگ کو فتح میں تبدیل کیا.ڈاکٹر صاحب نے اس وقت زندگی کے حیران سوال کا مقابلہ کیا جب صرف آٹھ سال کی عمر میں والد محترم کینسر کی بیماری سے داعی اجل کو لبیک کہہ کر چل بسا.اس کے بعد ڈاکٹر صاحب کے زندگی کا آسمان بہت تنگ ہوا کیونکہ ذمہ داریاں اور معاشی تنگدستی کے گھیراو میں یہ معصوم مزاج قید ہوا تھا. کہتے ہیں کہ ہر کامیابی کے پیچھے ایک شیر دل انسان کا ہاتھ ہوتا ہے ایسی کہانی ڈاکٹر اشفاق کی ہے کیونکہ اس بے بسی میں اشفاق کی ماں نے ہمت اور جرت کا کمر باندھ کر اشفاق نام کو ڈاکٹر اشفاق میں تبدیل کرنے کا عزم کیا.
اس جرت مند خاتون نے مسائلوں کو مٹھی میں قید کرکے اپنے لخت جگر کو سہارا بخشا. اگرچہ اس پریشانی میں اشفاق صاحب ذہنی اور نفسیاتی دباو کا شکار ہوا اور اندر سے ڈاکٹر صاحب کے دل میں یہ احساس تولد ہوا کہ پڑھائی چھوڑ کر اب نازک کاندھوں پر گھر کی ذمہ داریوں کو لینا اب فرض ہے.
لیکن ماں نے اس سوچ کو مسترد کرکے اپنے جگر کو کامیابی کے پرواز کی اطلاع دی. اشفاق صاحب اپنے خاندان میں پہلا میڑک پاس اور ڈاکٹری کی عظیم ڈگری پانے والا اقبال کا شاہین ہے. اشفاق صاحب کی ماں نے اپنے لخت جگر کی کامیابی کے لیے کلائیوں میں موجود چوڑیاں بیھجی اور رات کی اندھیری میں سوئی کا کام کرکے خواب کو تعبیر بخشا. جہاں ڈاکٹر اشفاق کے زندگی کا سفر اتنا سبق آموز ہے وہی پر اس عظیم ماں کی جدوجہد بھی سنہرے الفاظ سے رقم کرنے کے لائق ہے.اشفاق صاحب کی یہ جدوجہد ان تمام بہانوں اور حیلوں کے لیے واحد جواب ہے جو آسائشوں کے باوجود بھی زندگی سے شکایت رکھتے ہے. ڈاکٹر صاحب نے ڈاکٹر اقبال کی بات کو عملی رنگ دیا کہ.
مرا طریق امیری نہیں , فقیری ہے
خودی نہ بیچ, غریبی میں نام پیدا کر
ڈاکٹر اشفاق سے بات کرکے یہی حاصل ہوا کہ یہ ایسے لوگوں کی مدد کے لیے کمر بستہ ہے جو زندگی کے مسائلوں کی گرفت میں ہے اور جو اونچی پرواز کا شوق رکھتے ہیں لیکن کچھ مجبوریاں ان کی راہوں میں رکاوٹ ہے. اشفاق صاحب نے ایم بی بی ایس کی ڈگری مکمل کی ہے اور ابھی زیر تعلیم ہونے کے ساتھ ساتھ مجبور طالب علموں کے حوالے سے بھی فکر مند ہے. کئی سماجی تنظمیوں کے ذریعے اپنی خدمات پیش رکھتے ہیں. ڈاکٹر اشفاق جیسے شاہین ہی اس قوم کے اصل ترجمان ہے اور یہ قوم کے وفادار بیٹے ہیں. اللہ ہمارے ان شاہینوں کو سلامت رکھے.آمین