جموں، 24 فروری: آل جموں وکشمیر ٹرانسپورٹرس ویلفئر کمیٹی نے حکومت کی طرف سے کرایے میں اضافے کی یقین دہانی کے بعد جموں وکشمیر میں اپنی غیر میعنہ ہڑتال کال واپس لینے کا فیصلہ لیا ہے۔
بتادیں کہ کمیٹی نے اپنے مطالبات کو منوانے کے لئے بدھ سے غیر معینہ مدت کے لئے ہڑتال کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن حکومت کے کہنے پر ہڑتال ایک دن کے لئے موخر کیا گیا تھا۔
کشمیر ویلفئر ٹرانسپورٹرس ایسو سی ایشن کے جنرل سکریٹری شیخ محمد یوسف نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے کرایے میں 19 فیصد اضافہ کرنے کی فیصلے کے بعد غیر معینہ ہڑتال کال کو واپس لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بدھ کے روز سیول سکریٹریٹ میں منعقدہ ایک میٹنگ میں لیا گیا جس میں محکمہ فائنانس کے کمشنر ارن کمار مہتا اور کمشنر سکریٹری ٹرانسپورٹ ہردیش کمار کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیداران موجود تھے۔
موصوف نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کرایے میں اضافے کی یقین دہانی کے بعد ٹرانسپورٹروں نے ہڑتال کال واپس لینے کا فیصلہ لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں لاک ڈاؤن کے دوران پسینجر ٹیکس کو معاف کرنے اور ٹول ٹیکس کو واپس لینے کے مطالبات بھی اٹھائے گئے۔
جموں – کٹھوعہ بس یونین کے صدر کلدیپ سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ آج کی میٹنگ میں ہمارے کرایے کے مسئلے کو حل کیا گیا اور کرایہ میں 19 فیصد اضافہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اور بھی مطالبات تھے جنہیں اب بعد میں ٹرانسپورٹ کمشنر کے ساتھ میٹنگ میں اٹھایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سال 2018 کے بعد کرایے میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا تھا جب کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کافی بڑھ گئی ہیں۔
دریں اثنا حکومت کی طرف سے کرایے میں 19 فیصد اضافہ کرنے کے بارے میں ابھی کوئی باقاعدہ حکمنامہ جاری نہیں ہوا ہے۔
ٹرانسپورٹ محکمے کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ کرایے میں اضافہ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے لیکن محکمے نے اضافے کی شرح متعین کرنے میں ابھی کوئی حمتی فیصلہ نہیں لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آنے والے دنوں میں ایک حکمنامہ جاری کیا جائے گا۔
یو این آئی