از قلم: منتظر مومن وانی
بہرام پورہ کنزر
رابط:6006952656
اکیس فروری کو پورے عالم میں زبان کے حوالے سے دن منایا جاتا ہے. اس دن کا مقصد اس زبان کے تئیں وفاداری اور محبت کا نظرانہ پیش کرنا ہوتا ہے جو زبان اس انسان نے ماں کے دودھ کے ساتھ حاصل کی ہوگی. جس علاقے میں جو بھی زبان بولی جاتی ہے اس کے حوالے سے تمام لوگ یا شعبے احترام اور محبت کا اظہار کرتے ہیں.
اگر ہم بات کریں تو ہم سرزمین کشمیر کے باشندے کشمیری زبان بولنے والے ہیں جو زبان ہر اعتبار سے ایک مقام رکھتی ہے جس دعوا کی دلیل نند ریش رح یا لل دید جیسی شخصیات ہے. اس زبان کا سہارا لے کر ہم نے زندگی کا ہوش سنبھالا لیکن ہم میں سے کئی لوگوں کا مزاج اس قدر ناتواں ہے کہ ہم چار قدم چل کر ہی اپنی اس زبان کا احترام اور مقام نظر انداز کرتے ہیں جس کی تازہ مثال ہے جموں و کشمیر بنک کا وہ کمزور سلوک جس میں یہ نظر سے گزرا کہ اس ادارے نے ایک پوسٹ عالمی یوم زبان کے حوالے سے ڈالا اور اس میں کئی زبانیں نظر آتی ہے اور جس زبان نے اس ادارے کے اکثر انتظامیہ کو اپنے آغوش میں پالا ہے یعنی کشمیری زبان اس کے بارے میں ایک لفظ بھی کسی جگہ درج نہیں ہے جو شاید اس ادارے کے اعلی انتظامیہ کے کم ظرفی کی اصل دلیل ہے.
کشمیری زبان کا ایک محاورہ ہے”دارا کیمیو پھاٹونکھ پننی پن” اسی مزاج کا اظہار کرکے آج اس ادارے نے کشمیری قوم کو سر عام رسوا کیا. اس ادارے کے ذمہ داروں نے اس بات کوواضح کیا کہ یہ ہمارے شناخت کے لیے کسی قسم کا احترام نہیں رکھتے ہیں. یہی قوم اس ادارے میں کام کررہے ذمہ داروں کو پالتے ہیں لیکن ضمیر کا لاغر ہونا اس بات کی اصل دلیل ہے کہ انہوں نے ایک باشعور قوم اور باوقار زبان کے عزت پر حملہ کیا ہے کیونکہ اب یہ بھی جانتے ہیں کہ مظلوم پر کسی قسم کا بھی ظلم ہو وہ اف کرنے کا طاقت نہیں رکھتے لیکن شاید یہ ادارہ اس بات سے غافل ہے کہ جس قوم نے آپ کو پر دے کر پرواز کرنے کی صلاح دی ہے وہی قوم جب بیدار ہوجائے گا تو” تمہاری داستان تک نہ ہوگی داستانوں میں” کا مسلہ پیدا کرنے کی ہمت بھی رکھتے ہیں.
اس ادارے نے ہماری شناخت پر حملہ نہیں کیا بلکہ اپنی تصویر اور نیت کو واضح کیا کیونکہ اللہ اس مظلوم قوم کا خیر چاہتا ہے اس لیے ہمیں ان دشمنوں کا تعرف بھی دیتا ہے جو ہمارے لیے کسی بھی اعتبار سے کارآمد نہیں ہے. یہ زبان آپ لوگوں کے چند کمزور لفظوں کی محتاج نہیں بلکہ اس زبان میں ایک مضبوطی ہے اور یہ دنیا کے کسی بھی بزم میں صف اول کا مقام پاسکتی ہے.