منتظر مومن وانی
بہرام پورہ کنزر بارہمولہ
رابط:6006952656
اس بات سے ہر ایک باشعور انسان اتفاق رکھتا ہے کہ اللہ تعالی نے انسان کو حسین وجمیل بنایا لیکن دانت جیسی نعمت اس کے حسن میں ایک اہم معنی رکھتی ہے اور یہ انسان کے جسم کا ایک اہم حصہ بھی ہیں. اسی حوالے سے میں نے ایک اقبال رح کے شاہین اور ماہر دندان ڈاکٹر ساحل رشید سے ایک گفتگو کی جہاں میں کئی ایسی باتوں سے آشنا ہوا ہوں جو سماج کے ہر انسان کے لیے ایک معنی رکھتی ہے.ڈاکٹر ساحل کے مطابق ایک انسان کو اپنے صحت کے حوالے سے جہاں ہراعتبار سے فکر مند ہونا چاہیے وہی پر دانتوں کی نگہداشت کے لیے بھی فکر مند رہنا چاہیے.
لیکن بدقسمتی سے وادی میں ہر معملے میں الٹی گنگا ہی بہتی ہے. یہاں کی اکثریت دانتوں کے صحت کے بارے میں لاپرواہی سے کام لیتے ہیں اور یہاں دانتوں کے بارے میں تب اپنی فکر کو زندہ کرتے ہیں جب چڑیا نے کھیت کو چکھ لیا ہوتا ہے. بقول ڈاکٹر ساحل صاحب جراثمیوں کا منہہ میں ہونا ایک حق بات ہے لیکن اس سائینس کو سمجھنے کے لیے یہ بات ضروری ہے کہ بندہ سال میں ایک بار ماہر دندان کے پاس اپنے دانتوں کی صحت کے بارے میں جانچ کرے.
لوگ اس غفلت میں سوئے رہتے ہیں کہ ہمارے دانتوں میں کسی قسم کی درد نہیں ہے جس کا مطلب شاید ہمارے دانت صحت مندی کی ضمانت دیتے ہیں جبکہ یہ کیڑا آہستہ آہستہ انسان کے دانتوں کو تباہ کرتا ہے. ڈاکٹر ساحل کے مطابق سونے سے پہلے جہاں برش کرنا انتہائی ضروری ہے وہی پر سال میں ماہر دندان کے پاس جاکر دانتوں کی کلہم صفائی کرنا ایک ضروری عمل ہے. ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ دانتوں کی بیماریاں اور روک تھام کے حوالے سے شہری اور دیہاتی علاقوں میں کئی طرح کے بیداری مہم کیمپ منعقد ہونے چاہیے جس سے ایک عام انسان بھی پیغام پاکر لاپرواہی سے بچ کر اس مسلے میں سنجیدہ ہوجائے گا. ساتھ میں سرکار کو بھی اس معملے میں سنجیدہ ہونا چاہیے جس کے لیے راستوں پر موجود دانت بیجھنے والوں اور تیکنک کاروں کے لیے ایک قانون مرتب کیا جائے جس سے ہمارے دانتوں کے شعبے میں موجود ماہر ڈاکٹر حضرات کام کو احسن طریقے سے انجام دے سکیں.
ڈاکٹر ساحل نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ماہر حضرات اسکولوں اور دیگر شہری اور دیہاتی علاقوں میں جاکر لوگوں کو یہ پیغامات پہنچانیں چاہیے کہ اپنے دانتوں کی صحت کے حوالے سے فکر مند ہونا انتہائی ضروری ہے.
ڈاکٹر صاحب کے مطابق لوگوں کو دانتوں کے معملے میں سنجیدگی سے کام لینی چاہیے کیونکہ اسی سے انسان کی شخصیت سنوارتی ہے. ڈاکٹر ساحل کے مطابق ہمیں اپنے بچوں کو تربیت کے دوارن ہی اس بات کا بھی سبق دینا چاہیے کہ وہ بچپن سے ہی اپنے دانتوں کے لیے فکر مند رہیں کیونکہ اسلام بھی اس بات کی تعلیم دیتا ہے. امام کائنات محمد عربی ﷺ کے فرمان کے مطابق مسواک منہہ کو صاف کرنے والی اور اللہ کو راضی کرنے والی ہے. اگر میری امت پر گراں نہ ہوتا تو میں ہر نماز کے وقت مسواک کا حکم دیتا. اس لیے ہر ایک باشعور کو اس معملے میں حساس طبعیت اختیار کرنی چاہیے. اکثریت اس مزاج کی قائل ہے کہ جب تباہی اپنے گرفت میں لیتی ہے تب وہ اس سے نکلنے کی تدبیر سوچتے ہیں. اسی طرح لوگ تب ڈاکٹر سے رابط کرتے ہیں جب ان کے دانت بچنے کے قابل نہیں ہوتے ہیں. کئی لوگوں کے دانت کبھی فلنگ یا دوسرے طریقے سے بچانے کے قابل ہوتے ہیں لیکن پھر بھی غفلت کی چادر اوڑھ کر اس کی پرواہ نہیں کرتے ہیں. اس نعمت کی قدر نہ کرنا انسان کی اصل نادانی ہے.
تمہارے دانت نہیں ہیرے کی ہیں کنیاں
تمہارے سامنے موتی کی آبرو کیا ہے
ڈاکٹر صاحب کے مطابق دانتوں کی صفائی رکھنا انسان کے لیے انتہائی ضروری ہے اور اس صفائی میں غفلت ہی دانتوں کی موت کا سبب ہیں. کسی قسم کے کھانے سے پرہیز نہیں ہے بلکہ دانتوں کی صفائی کھانے کے بعد شرط اول ہے. ہر طرح کے نشے سے پرہیز کرنا بھی دانتوں کے مکمل صحت بحال رکھنے میں ایک شرط ہے. ڈاکٹر ساحل کا ارادہ مضبوط ہے اور یہ قوم کے تئیں انتہائی ہمدردی رکھتا ہے جس کے حوالے سے محترم نے کہا کہ وہ رضاکارانہ طور اسکولوں یا دیہاتوں میں جاکر لوگوں کو اس بات کا پیغام پہنچائے گا کہ دانتوں کے صحت کے بارے میں فکر مند رہنا کس قدر اہم اور ضروری ہیں. آخر پر ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ لوگوں کی بے حیسی اس معملے میں قابل مذمت ہے اور میں اور میری ٹیم اپنے فرائض جہاں تک ہوسکے انجام دیں گے. اللہ ایسے اقبال کے شاہینوں کو سلامت رکھے.آمین