ہے تیری کہانی یہ میری زبانی
مجھے یاد اب بھی ہے تیری جوانی
بھلے مجھ کو تڑپا کے بھی مار ڈالو
سدا ہو کے رکتی کہاں ہے روانی
جوانی تیری بھی کہانی مری بھی
مگر مجھ کو بتلا کہاں ہے جوانی
مجھے میری لوٹا دو جلتی جوانی
تری میری اک اور کب تھی کہانی
کہیں یاد یاور بلم تھی تمہاری
مجھے نیند میٹھی ہے اب یہ سلاتی
یاور حبیب ڈار
بڑکوٹ ہندواڑہ