کبھی میں شور مچاوں گی،کبھی چلاوں گی اکثر
بچے کی طرح تجھ سے ،لپٹ ہی جاوں گی اکثر
میری خطا پہ سزا دینا ، غلطی ہو تو ماروں گی
میں روٹھ بھی جاوں گی لیکن تجھے مناوں گی اکثر
سنا ہے یہ ہی جاناں محبت اسی کو کہتے ہیں
گر تم دور ہو جاو ، تمہیں بلاوں گی اکثر
ابھی تم ساتھ ہو میرے،ابھی مجھ کو کیا غم ہے
تمہارے دور جانے سے، میں بکھر جاوں گی اکثر
اگر تم بے وفا نکلے تو سن لو تم میرے ہمدم
بے پر پرندے کی سی ،میں پھڑپھڑاوں گی اکثر
غزل ،نظم یا پھر کوئی شعر لکھ دوں میں جب بھی
میں اپنی شاعری اول تجھ ہی کو سناوں گی اکثر
یوسف کی طرح اگر کہی بھی ہو تُو بکتا تو دلبر
میں خود کو بیچ کر تجھے ہی خرید کے لاوں گی اکثر
از قلم: درخشاں ممتاز
کپوارہ کشمیر
مبر (کلچرل فورم کپوارہ کشمیر)