تو روئے اب یا روئے زمانا کیا فرق
حجر کا بنائے تو اِک اور بہانا کیا فرق
ہر بار جو نکلے تیرے عشق کے تیر
ہر بار بنے میرا ہی دل نشانا کیا فرق
وہ ادائیں تھیں ہوتی تیری جانستان
اب میرا یونہی جان گوانا کیا فرق
حقیقتاً قائم ہے، تو نہیں ساتھ میرے
میرا دل کو سمجھانا، نا سمجھانا کیا فرق
عکسِ فریبی دکھائی انتہاؔ کی زمانے کو
اپنی صفائی میں سناؤں افسانا کیا فرق
فاحد احمد انتہاؔ
واگہامہ بجبہاڈہ