او بی سیز میں 15 نئی ذاتوں اور او بی سی کے حق میں ریزرویشن کو بڑھا کر 8 فیصد کرنے کی بھی دی منظوری
سرینگر، مارچ 15: ایڈمنسٹریٹو کونسل نے جمعہ کے روز جموں و کشمیر ریزرویشن رولز 2005 میں ترمیم کرنے کے لئے محکمہ سوشل ویلفیئر کی تجویز کو منظوری دے دی۔
حکومت نے حال ہی میں چار نئے قبائل یعنی پہاڑی نسلی گروپ، پڈاری قبیلہ، کولی اور گڈا برہمن کو درج فہرست قبائل میں شامل کیا۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایڈمنسٹریٹو کونسل نے جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) ایکٹ، 2023، آئین (جموں و کشمیر) درج فہرست ذات آرڈر (ترمیمی) ایکٹ، 2024، آئین (جموں و کشمیر) درج فہرست قبائل آرڈر (ترمیمی) ایکٹ، 2024 اور جموں و کشمیر سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ طبقات کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں جموں و کشمیر ریزرویشن رولز 2005 میں ترمیم کی منظوری دی ہے۔
پارلیمنٹ کی جانب سے جموں و کشمیر پر لاگو ہونے والے درج فہرست قبائل آرڈر میں چار نئے قبائل یعنی پہاڑی نسلی گروپ، پڈاری قبیلہ، کولی اور گڈا برہمن کے اضافے کی روشنی میں انتظامی کونسل نے نئے شامل قبائل کے حق میں 10 فیصد ریزرویشن کو منظوری دی جس سے ایس ٹی کے لئے مجموعی ریزرویشن 20 فیصد ہوگیا۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ پہلے سے نوٹیفائیڈ اور اب نئے شامل ہونے والے دونوں قبائل کو ریزرویشن کا فائدہ مساوی اور الگ الگ ملے ، اے سی نے ان کے لئے ریزرویشن کا مساوی اور علیحدہ فیصد یعنی 10 فیصد کو منظوری دی۔
اے سی نے او بی سی میں 15 نئی ذاتوں کو شامل کرنے اور او بی سی کے حق میں ریزرویشن کو بڑھا کر 8 فیصد کرنے کی بھی منظوری دی جس سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں او بی سی زمرے کی دیرینہ مانگ کو پورا کیا جاسکے گا۔ اس نے ایس ای بی سی کمیشن کی سفارش کے مطابق کچھ ذاتوں کے نام اور مترادف میں تبدیلی کو بھی منظوری دی۔
اس کے علاوہ معذور افراد کے حقوق ایکٹ 2016 کی دفعات کے مطابق قوانین میں شامل افراد یا جسمانی طور معذور افراد کی بجائے پرسنز ود ڈس ابلٹی کی اصطلاح استعمال کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ترامیم سرکاری ملازمتوں اور پیشہ ورانہ کورسز میں مناسب نمائندگی کے حق کے بارے میں ان برادریوں کے دیرینہ مطالبات کو پورا کریں گی، جن سے وہ اپنی سماجی، تعلیمی اور معاشی پسماندگی کی وجہ سے اب تک محروم تھے۔