طالب بٹ
سرینگر// جموں کشمیر میں محنت کش طبقے کیلئے مرکزی اسکیم ’وزیر اعظم وشوا کرما‘ (عالمی معمار)کسی غیبی تحفے سے کم ثابت نہیں ہو رہی ہے جبکہ حکومت نے ہاتھوں اور اوزاروں سے کام کرنے والے محنت کشوں کیلئے اس مرکزی اسکیم کے نفاذ اور نگرانی کیلئے یو ٹی سطح اور ضلعی سطح پر کمیٹیوں کی تشکیل کو منظوری دی۔یو ٹی سطح کی کمیٹی جموں کشمیر میں اس مربوط بنائے گی اور اسکیم کے نفاذ میں سہولت فراہم کرنے والے یو ٹی حکومت کے متعلقین محکموں اور ایجنسیوں کی فعال شرکت کو یقینی بنائے گی۔کمیٹی استفادہ کندگان کو ہنر کی تربیت فراہم کرنے میں وزارت فروغ ہنر و انٹرپرینرشپ کی ایجنسیوں کو سہولت فراہم کرنے کے علاوہ استفادہ کنندگان کو قرضوں کی آسانی سے فراہمی کے لیے بینکوں اور مالیاتی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو یقینی بنائے گی۔اسکیم کو لاگو کرنے میں مذکورہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق تعاون کی سہولت فراہم کرنے کے علاوہ یو ٹی میں گرام پنچایت اور اربن لوکل باڈی کی سطح پر اسکیم کے بارے میں بیداری پیدا کرے گی.
جبکہ سکیم کے نفاذ کی نگرانی اور قومی اسٹیئرنگ کمیٹی کے ساتھ تجاویز یا آرا کا اشتراک بھی کرے گی۔کمیٹی ہر سہ ماہی میں ایک بار، یا ضرورت کے مطابق، اسکیم کے تحت تمام آپریشنل اور زمینی سطح پر عمل درآمد کے معاملات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے میٹنگ کرے گی اور اس کی خدمات محکمہ صنعت و تجارت کے ذریعے دی جائیں گی۔13رکنی کمیٹی کی کمان محکمہ صنعت و حرفت کے انتظامی سیکریٹری کو سونپی گئی ہیں جبکہ اس کمیٹی میں محکمہ دیہی ترقی و پنچایتی راج کے انتظامی سیکریٹری یا انکی جانب سے نامزد نمائندے جو ایڈیشنل سیکریٹری کے عہدے سے کم نہ ہو ممبر ہونگے۔کمیٹی میں محکمہ مکانات و شہری ترقی کے انتظامی سیکریٹری اور،محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انتظامی سیکریٹری یا یا انکی جانب سے نامزد نمائندوں جو ایڈیشنل سیکریٹری کے عہدے سے کم نہ ہو کے علاوہ محکمہ فروغ ہنر مشن کے مشن ڈائریکٹر،محکمہ فروغ ہنر کے ڈائریکٹر اور وزارت فروغ ہنر و انٹرپرئنرشپ ڈی ایف اؤ کے جوائنٹ ڈائریکٹرممبران ہونگے۔دیگر ممبران میں محکمہ خزانہ کے کے نمائندے جو ایڈیشنل سیکرئیٹری کے عہدے سے کم نہ ہو،محکمہ منصوبہ بندی،نظارت و ترقی کے نمائندے ایڈیشنل سیکریٹری کے عہدے کم نہ ہو محکمہ فروغ ہنر کے نمائندے جو اٰڈیشنل سیکریٹری سے کم نہ ہو اور یو ٹی سطح پر ایل بی سی، کے کنونیئر کے علاوہ فروغ ہنر و انٹرپرئنر شپ کے ڈائریکٹوریت میں تعینات علاقائی ڈائریکٹر سی ایچ روی چلوکوٹی ممبران ہونگے۔ ویشو کرماایک مرکزی سیکٹر اسکیم، 17 ستمبر 2023 کو وزیر اعظم نے شروع کی تھی تاکہ ان دستکاروں اور دستکاروں کو مکمل مدد فراہم کی جا سکے جو اپنے ہاتھوں اور اوزاروں سے کام کرتے ہیں۔
اس اسکیم میں 18 تجارتوں میں مصروف کاریگروں اور ہنرمندوں کا احاطہ کیا گیا ہے جس میں ترکھان، کشتی بنانے والا، بکتر بنانے والا، لوہار، ہتھوڑا اور ٹول کٹ بنانے والا، تالہ ساز، سنار، کمہار، مجسمہ ساز، پتھر توڑنے والا، موچی،جوتے کا کاریگر، گلکارچٹائی وجھاڑو بنانے والا، کھلونا بنانے والا (روایتی)، حجام، مالا بنانے والا (مالکار)، دھوبی، درزی اور جال بنانے والا طبقہ شامل ہیں۔اس اسکیم میں دستکاروں اور ہنرمندوں کو پی ایم وشوکرما سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ کے ذریعے پہچان ملے گی جبکہ 5سے7 دن کی بنیادی تربیت اور 15 دن یا اس سے زیادہ کی جدید تربیت کے علاوہ یومیہ500، روپے کا وظیفے کے ملے گا۔ کاریگروں اور ہنر مندوں کو 15,000روپے تک کی ٹول کٹ کی ترغیب، بنیادی مہارت کی تربیت کے آغاز پر ای رسیدوں کی شکل میں فراہم کی جائے گی جبکہ3لاکھ روپے تک قرضوں کی سہولیت ملے گی۔ان قرضوں میں ایک لاکھ روپے کی پہلے قسط18ماہ اور ایک لاکھ روپے کی دوسری قسط30ماہ تک مقرر کردہ رعایتی شرح سود 5فیصد پر ہوگی اور اس کی حد8فیصد تک توسیع کی جاسکتی ہے۔
استفادہ کنندگان جنہوں نے بنیادی تربیت مکمل کی ہے وہ ایک روپے تک کی کریڈٹ سپورٹ کی پہلی قسط حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔ دوسری قسط ان مستفیدین کے لیے دستیاب ہوگی جنہوں نے پہلی قسط حاصل کی ہے اور ایک معیاری قرض کھاتہ برقرار رکھا ہے اور اپنے کاروبار میں ڈیجیٹل لین دین کو اپنایا ہے یا اعلیٰ تربیت سے گزر چکے ہیں۔ کاریگروں اور دستکاروں کو مارکیٹنگ سپورٹ کوالٹی سرٹیفیکیشن، برانڈنگ، ای کامرس پلیٹ فارمز پر آن بورڈنگ جیسے جیماشتہارات، تشہیر اور دیگر مارکیٹنگ سرگرمیوں کی شکل میں فراہم کی جائے گی تاکہ ویلیو چین سے تعلق کو بہتر بنایا جا سکے۔ ضلعی سطح کی کمیٹیاں ضلع کی گرام پنچایتوں اور اربن لوکل باڈیز میں ’سی ایس سی‘کے ذریعے مستفیدین کے بغیر کسی رکاوٹ کے اندراج کو یقینی بنانا۔ گرام پنچایتوں کے سربراہوں اور شہری مقامی اداروں کے ایگزیکٹو سربراہوں کے ذریعہ اندراج شدہ مستفیدین کی مناسب اور ہموار تصدیق اورایک مناسب طریقہ کار کے ذریعے گرام پنچایتوں اور اربن لوکل باڈیز میں تمام اہل استفادہ کنندگان کی مناسب آگاہی اور آن بورڈنگ کو یقینی بنائے گی۔ پی ایم وشوکرما سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ تک رجسٹرڈ مستفیدین کی رسائی کو یقینی بنانے کے علاوہ 5 دن کی بنیادی مہارت کی تربیت، اسکیم کے تحت کریڈٹ سپورٹ،ڈیجیٹل لین دین کے لیے مراعات اور مارکیٹنگ سپورٹ کو یقینی بنائے گی۔کمیٹی قومی اسٹیئرنگ کمیٹی کی پیشگی منظوری کے ساتھ مشاہرے کی بنیادوں پر دو سے تین سرکردہ پریکٹیشنرز کا انتخاب کرسکتی ہے۔ ضلعی سطح پر کمیٹی کی کمان متعلقہ ضلع ترقیاتی کمشنروں کو سونپی گئی ہیں جبکہ ضلعی صنعتی مرکز،اسسٹنٹ کمشنر پنچایت،بلدیاتی اداروں کے چیف ایگزیکٹو افسراں،متعلقہ ضلع کے آئی ٹی آئی کے پرنسپل،وزارت فروغ ہنر کے نامزد نمائندے،لیڈ ضلع منیجر(متعلقہ)،ہینڈی کرافسٹس و ہینڈ لوم کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور اس شعبے کے3ماہرین ممبران ہونگے۔