سری نگر، 30 اگست: شفاف اور جوابدہ حکمرانی پر زور دیتے ہوئے، چیف سکریٹری، ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے بدھ کو مرکز کے زیر انتظام علاقے کے تمام 20 اضلاع میں 4 سے 10 ستمبر تک ’’بھرشتاچار مکت جموں و کشمیر‘‘ ہفتہ منانے کی ہدایت کی۔مہم کا مقصد بدعنوانی سے پاک جموں و کشمیر کو یقینی بنانے کے حکومت کے عزم کو دہرانا ہے۔
اس مہم کا مقصد بنیادی طور پر زمین سے متعلق معاملات کو حل کرنے کے علاوہ پانی اور بجلی سے متعلق خدمات کی پریشانی سے پاک فراہمی پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔چیف سیکرٹری نے مہم کے دوران عوامی اداروں کے نمائندوںاور عوام کے ساتھ تمام متعلقہ عہدیداروں، اورفسران کی فعال شرکت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام انچارج افسران اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ان کی پنچایتوں،وارڈوں اورعلاقوں سے متعلق عوامی اہمیت کے معاملات کو ہفتہ کے دورانابھارا جائے گا اور مناسب طریقے سے حل کیا جائے۔
چیف سکریٹری تمام ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ جل شکتی محکمہ، پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کی طرف سے فراہم کردہ عوامی خدمات کا جائزہ لے رہے تھے۔اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے شرکت کی۔ایڈیشنل چیف سیکریٹر، ی جل شکتی محکمہ؛ پرنسپل سیکرٹری، پاور؛ ڈائریکٹر اے سی بی، ڈویژنل کمشنر کشمیر وجموں؛ کمشنر سکریٹری آئی ٹی کے علاوہ تمام ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹس آف پولیس میٹنگ مین موجود تھے۔ ضلع ترقیاتی کمشنروں کے ساتھ بات چیت کے دوران، یہ دیکھا گیا کہ اگرچہ سکیم کے تحت ٹھیکے کی الاٹمنٹ کے حوالے سے کوئی شکایت نہیں تھی کیونکہ یہ ای ٹینڈرنگ کے ذریعے مختص کیے گئے تھے اور من مانی طور پر کوئی ٹھیکہ نہیں دیا گیا تھا۔
اس کی تصدیق محکمہ جل شکتی کے پرنسپل سکریٹری نے کی۔ یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ انتہائی معمولی اور مقامی نوعیت کی صرف چار شکایات ہیں جو اے سی بی کو آج تک موصول ہوئی ہیں، ایک ’پی ایس یو‘کے ذریعے لوگوں کی تعداد کی تعیناتی سے متعلق، ایک بغیر کسی تفصیلات کے، دوسری کچھ کارکنوں کے سابقہ سے متعلق ہے۔ آخری ابتدائی تکمیل سے متعلق ہے۔
پرنسپل سکریٹری، جل شکتی نے مزید بتایا کہ تمام ادائیگیاں صرف پی ایف ایم ایس پورٹل کے ذریعہ تھرڈ پارٹی کے ذریعہ مناسب مجازی تصدیق اور جانچ کے بعد کی جاتی ہیں۔ نیز، مکمل شدہ اور جاری منصوبوں کے بارے میں تمام تفصل ’ایم آئی ایس‘پورٹل پر دستیاب ہیں جن کی حکومت ہند کی طرف سے نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس کے مطابق چیف سیکریٹری نے ہدایت کی کہ تمام مکمل اور جاری منصوبوں کو ان کی جانچ پڑتال کے لیے پبلک ڈومین میں رکھا جائے ۔
ڈاکٹر مہتا نے سمارٹ میٹرس کی تنصیب سے متعلق اٹھنے والے مسائل کو حل کرنے کے سلسلے میں مزید ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے سمارٹ میٹرز کے بارے میں آگاہی اور ریڈنگ سے متعلق کسی بھی قسم کے خدشات کو دور کرنے کے لیے اقدامات کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر مہمات کی اہمیت پر زور دیا۔چیف سیکریٹری نے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو مزید ہدایت کی کہ وہ گوگل فارم ایپلیکیشن کا استعمال کرتے ہوئے ایک فیڈ بیک میکنزم قائم کرے، اور متعلقہ محکموں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرے تاکہ شکایات، اگر کوئی ہیں، کے مناسب ریکارڈ کو یقینی بنایا جا سکے۔ مزید برآں، فضول شکایات کو دور کرنے کے لیے، متعلقہ قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
چیف سکریٹری نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ بدعنوانی سے پاک حکمرانی کا ہدف حاصل کیا جاسکے۔مہم کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے، چیف سکریٹری نے سرٹیفیکیشن، فنکشنل ہاؤس ہولڈ ٹیپ کنکشنز (FHTCs) کی سیچوریشن، بجلی کے میٹر سے متعلق مسائل کا تصفیہ اور لینڈ ریونیو کے حل کے حوالے سے تمام عوامی اداروں کے نمائندوں، پانی سمیتی وغیرہ کے تاثرات کی اہمیت پر زور دیا۔ . انہوں نے تمام محکموں کو مشورہ دیا کہ وہ جموں و کشمیر کو بدعنوانی سے پاک بنانے کے عزم میں پختہ رہیں جیسا کہ ایل جی انتظامیہ نے تصور کیا ہے۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ڈیجیٹل گورننس کی طرف جانا جموں کشمیرمیں اب تک کا سب سے صاف نظام فراہم کرنے میں کلیدی عنصر ہے۔