طالب بٹ
سری نگر//جموں و کشمیر حکومت نے لاکھوں نوجوانوں کو مالی امداد اور تربیت کے ذریعے ما لیاتی اداروں اور مرکزی اور ریاستی حکومت کے اداروں کی مدد سے اپنا کاروبار شروع کرنے کا اختیار دیا ہے۔جیسا کہ ’یوگیتا سے روزگار‘ موجودہ نظام کا بنیادی منتر ہے، اپنے لیے ایک روشن مستقبل کی تعمیر میں نوجوانوں اور خواتین کی مکمل مدد کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ فائدہ اٹھانے والوں کو انتہائی ممکنہ مدد اور ضروری مہارت کی تربیت فراہم کی جا رہی ہے تاکہ وہ مینوفیکچرنگ، خدمات، خوردہ، ٹرانسپورٹ سیکٹر، دستکاری، زرعی الائیڈ اور زرعی انفراسٹرکچر کے شعبوں میں اپنے کاروباری یونٹس شروع کر سکیں۔جموں و کشمیر انتظامیہ نوجوانوں کے لیے بہتر مواقع پیدا کرکے ان کی توانائی کو مثبت سمت میں منتقل کرنے کے لیے پرعزم ہے، چاہے وہ کھیل ہو، پڑھائی، خود روزگار، انٹرپرینیورشپ اور دیگر شعبے ہوں۔حکومت سماجی و اقتصادی تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ہدفی اسکیموں کے ساتھ نوجوانوں کی ہنر مندی اور خود روزگار کے مشن یوتھ پروگرام پر خصوصی زور دے رہی ہے۔جموں و کشمیر انتظامیہ دیہی علاقوں میں نوجوانوں کی ہنر مندی اور خود روزگار پر زور دے رہی ہے تاکہ سماجی و اقتصادی تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ہدفی اسکیم ہوں۔جموں و کشمیر کی حکومت ایسی پالیسیاں تشکیل دے رہی ہے جو نوجوانوں کو گورننس کے عمل میں شامل کرتی ہیں اور زمینی نفاذ میں ان کی شرکت کو یقینی بناتی ہیں۔ یہ نوجوانوں کو جدت، امن، ترقی اور کھیلوں کے سفیر بننے کے مواقع فراہم کرتا ہے، ایک افسر نے کہا”مالیاتی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں جہاں ہر شہری، سماجی و اقتصادی حیثیت سے قطع نظر، نئے دور میں حصہ لینے کے لیے بااختیار ہے۔؎سرکار نے کئی اسکیموں کو رائج کیا ہے تاکہ نوجوان ان اسکیموں سے مستفید ہو اور روزگار کے مواقعے پیدا کرکے نہ صرف کود کیلئے بلکہ دیگر نوجوانوں کیلئے بھی مواقعے پیدا کریں۔ان اسکیموں میں
ممکن،ذریعہ معاش پیدا کرنے کی اسکیم
ممکن سکیم کے تحت، بے روزگار نوجوانوں کو نقل و حمل کے شعبے میں ایک پائیدر روزگارلائن قائم کرنے کے لیے، سبسڈی کی بنیاد پر چھوٹی کمرشل گاڑیاں خریدنے میں سہولت فراہم کی جاتی ہے۔اسکیم کو مکمل طور پر شفاف اور تیز تر بنانے کے لیے، اس اسکیم کو ڈیجیٹل طور پر چلانے کے لیے JK-e سروسز پورٹل پر ایک ماڈیول تیار کیا گیا ہے۔اس اسکیم کے تحت ایک خصوصی ترغیب کے طور پر، مشن یوتھ 0.80 لاکھ یا گاڑی کی آن روڈ قیمت کا 10فیصد (جو بھی کم سے کم ہو) مستحقین کو ادا کرتا ہے اور مساوی رقم گاڑیاں تیار کرنے والے بھی فراہم کرتے ہیں۔ مککن اسکیم کے تحت جموں کشمیر حکومت نے امسال فروری تک3500کے قریب درخواستوں کو منظوری دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق راجوری میں صدر فیصد درخواستوں کو منظوری دی گئی اور تمام352درخواستوں کو ہری جھنڈی دکھائی گئی جبکہ گانڈربل میں 332، سامبا میں 183 ,سرینگر میں، اننت ناگ میں 188، بڈگام میں 170،کھٹوعہ میں 221،پلوامہ میں 144اور بانڈی پورہ میں 161درخواستیں شامل ہیں۔ ڈی جی جی آئی رپورٹ کے مطابق ضلع کولگام میں 167، کشتواڑ میں 144،ادھمپور میں 148،شوپیاں میں 102،کپوارہ میں 223،ڈوڈہ میں 143،جموں میں 96،بارہمولہ میں 136، رام بن میں 149،پونچھ میں 108اور ریاسی میں 85 درخواستوں کو منظوری گئی۔
حوصلہ افزائی انٹرپرینیور پہل
یہ اسکیم نوجوان کاروباری افراد کی خاص طور پر نوجوان خواتین کی مختلف اداروں میں اختراعات کی طرف حوصلہ افزائی کے لیے یوتھ انٹرپرائز ود انوویشن چیمپیئن فار انوویشن پروگرام کے موضوع پر مرکوز ہے۔اس اسکیم کا وسیع مقصد جموں و کشمیر کے یونین ٹیریٹری کے نوجوانوں کو ان کی کاروباری اکائیوں کے قیام کے لیے مالی مدد فراہم کرنا ہے۔ اس کا بیان کردہ مقصد نئے کاروبار کی تخلیق اور موجودہ کاروباروں کی توسیع کے ذریعے جدت اور ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔یہ اسکیم کاروباری منصوبہ کے مقابلوں کے ذریعے اعلیٰ ترقی کی صنعت کو فروغ دینے کی کوشش کرتی ہے۔ بنیادی اصول یہ ہے کہ نوجوانوں کو کاروبار کی گنتی کی فہرست دینے کے بجائے اپنے کاروبار کی نوعیت اور انداز پر فیصلہ کرنے دیا جائے اور ان سے کہا جائے کہ وہ مقررہ سرگرمیوں کے محدود دائرے میں سے انتخاب کریں۔
تیجسوانی، دی ریڈینٹ
خواتین کے عالمی دن کے موقع پر، لیفٹنٹ گورنرنے نوجوان خواتین میں کاروباری صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے ایک خصوصی سکیم تیجسونی کا اعلان کیا۔ اس اسکیم میں نوجوان خواتین کو 5 لاکھ روپے تک کی مالی امداد دینے کا تصور کیا گیا ہے تاکہ وہ ان کی مہارت، تربیت، اہلیت اور مقامی حالات کے مطابق فائدہ مند خود روزگار منصوبے قائم کریں۔مالی امداد 18 سے 35 سال کی عمر کی خواتین کو دی جاتی ہے جن کی اہلیت 10 ویں یا اس سے اوپر ہو۔
معاونت پروگرام
مشن یوتھ نے مصیبت زدہ نوجوانوں کے لیے ایک خصوصی مالی امداد کا پروگرام بھی شروع کیا ہے۔ اس سکیم کے تحت پریشان حال نوجوانوں کو فائدہ مند خود روزگار یونٹس قائم کرنے کے لیے 2 لاکھ کی مالی امداد فراہم کی جا سکتی ہے۔اس پروگرام کے مقاصد کے لیے، مصیبت میں نوجوان کی اصطلاح کا مطلب 18 سے 40 سال کی عمر کے درمیان کوئی بھی فرد ہے جس نے جموں و کشمیر میں شورش سے متعلق کارروائی، سرحد پار گولہ باری یا بارودی سرنگ کے دھماکے کے واقعے میں اپنے قریبی رشتہ دار/ خاندان کے کسی فرد کو کھو دیا ہے۔ ایسے کسی بھی فرد کو شامل کیا جائے گا جو یا اس کے خاندان کے کسی فرد کو ایسے واقعات میں مستقل طور پر معذوری کا سامنا کرنا پڑا ہو۔
ینگ انوویٹر پروگرام
انوویشن کی تعریف نئے آئیڈیاز سے فائدہ اٹھانے کے طور پر کی جا سکتی ہے جس کی وجہ سے نئی مصنوعات، عمل یا سروس کی تخلیق ہوتی ہے۔ اس اقدام کے تحت، مشن یوتھ نوجوان اختراعیوں کو اپنی دلچسپی کے کسی بھی شعبے جیسے آرٹ، دستکاری، ادب، سائنس میں نئی مصنوعات، خدمات یا ماڈلز کو اختراع کرنے کے لیے بااختیار بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ خیال یہ ہے کہ امید افزا اختراع کاروں کو ادارہ جاتی مدد اور مالی مدد فراہم کرکے اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور ان کی دلچسپی کے شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی سہولت فراہم کی جائے۔
ڈینٹل پیشہ واروں کیلئے شعبہ مخصوص اسکیم
اس اسکیم کا مقصد ڈینٹل کلینک کے قیام کے لیے پیشہ ور افراد کو اپنی مرضی کے مطابق مالی مدد فراہم کرکے دانتوں کے شعبے میں بے روزگاری کو دور کرنا ہے۔ ڈینٹل کلینک کے قیام کے لیے اس اسکیم کے تحت 8 لاکھ کی رقم بطور مالی امداد فراہم کی جائے گی۔اس اسکیم کے تحت مالی
امداد دو حصوں پر مشتمل ہوگی۔ مشن یوتھ اس اسکیم کے تحت قائم کیے جانے والے ہر ڈینٹل کلینک کے لیے 2 لاکھ کی امداد/سرمایہ کی رقم فراہم کرے گا اور یہ بے روزگار دانتوں کے پیشہ ور افراد کو اپنا کلینک قائم کرنے کے لیے خصوصی گرانٹ کے طور پر دیا جائے گا۔ باقی 6 لاکھ کی رقم بینک کی طرف سے اسٹارٹ اپ لون کے طور پر دی جائے گی جو قابل واپسی ہوگی۔اس اسکیم کے تحت پائلٹ فیز میں 200 کلینک قائم کیے جائیں گے جن میں 400 ڈاکٹروں اور 400 ڈینٹل ٹیکنیشوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا۔
ایک ساتھ اٹھیں
مشن یوتھ، جموں و کشمیر نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لیے ‘رائز ٹوگیدر’ کے نام سے خاص طور پر ڈیزائن کی گئی کمیونٹی اورینٹڈ لائیویوڈ جنریشن اسکیم شروع کی ہے۔ یہ پروگرام جموں و کشمیر کے نئے دور کے نوجوان کاروباریوں کے درمیان ملازمتوں، آمدنی اور سماجی خدمت کے جذبے کو فروغ دینے کے لیے سماجی بنیاد پر معاش کو بہتر طور پر فروغ دینے کا تصور کرتا ہے۔اسکیم کے تحت، اہل نوجواں گروپس کو 20.00 لاکھ کی حد تک مالی امداد فراہم کی جائے گی جس میں مشن یوتھ (کم از کم 2.5 لاکھ روپے یا پروجیکٹ لاگت کا 10 فیصد) اور قرض کی طرف سے فراہم کردہ سبسڈی والے حصے پر مشتمل ہے۔ پراجیکٹ کی بقایا لاگت، پراجیکٹ لاگت کے 20فیصد سے کم نہیں، مستفید ہونے والے نوجوانوں کے گروپ کی طرف سے مارجن منی کے طور پر خود مالی اعانت کی جائے گی۔