تحریر:الطاف جمیل شاہ
حیاء نہیں ہے زمانے کی نگاہ میں اب دیکھ لیجیے نا ایک طرف بے حیائی کا عالمی دن تو دوسری طرف مسلم امہ یوم حیاء کی بات کر رہی ہے۔
ارے خدا کے بندو یوم الحیاء کوئی مخصوص وقت نہیں چاہتا حیاء تو امہ کے معاشرے میں مستقل جگہ کا طالب ہے۔ خیر اب نوجوان جب حیاء کی بات کرتے ہیں تو ان کے خیال میں حیاء خواتین کے لئے ہی اہم ہے اسی کا نتیجہ ہے کہ ہم بے حیاء مردوں کی تعداد کثیر دیکھتے ہیں جو شرم و حیاء سے تہی دست اور غریب ہیں
پارک کے کسی کونے میں جائے تو عورت اپنا چہرے ڈھانک لیتی ہے خواہ وہ کتنی بھی بری ہو پر یہ مرد چہرے کو خواتین جیسا بنا کر میمنے کی طرح دیکھتا رہتا ہے کہ اس کی غیرت و حمیت کا تو جنازہ پڑھا جا چکا ہے۔ تم گر با حیاء خواتین کے طالب ہو تو پہلے اپنی نظروں کو پاکیزہ تو کرلیں حیاء باختہ اقوام کبھی فلاح نہیں پائی ہیں نہ پا سکیں گئیں۔
یہ جو یہ مرد اپنی گرل فرینڈ کو لے کر گھر سے ویلنٹائن ڈے منانے لے جاتا ہے یہ تو بندروں کی وہ قسم ہے جو صرف کسی بندریا کے لئے ہوتے ہیں۔ ان بلا حور کی تلاش کیوں ہو، یا انہیں حور کیوں ملے، آس پاس دیکھا کریں، کچھ لوگ سر عام تو، کچھ لوگ پردہ میں، ویلنٹائن ڈے کو منا رہے ہوتے ہیں۔
بس التماس ہے اپنی بیٹیوں اور بہنوں سےکہ اب تم ہی اس امت کی لاج رکھ لو، کہ مرد نے مردان گی کے زعم میں اسے سر عام رسوا کردیا۔
اللہ خیر کرے۔ اب بھی کچھ نوجوان ہیں جن کی جبیں پر جیسے نور کی کرنیں بکھری ہوئی ہوتی ہیں۔ اللہ مدد و نصرت و حفاظت سے رکھے۔