بزمِ ادب شعبہ اردو یونیورسٹی آف کشمیر کے شعبہ اردو نے اپنی ہفتہ وارانہ نشست کا اہتمام کیا جس کی صدارت صدر شعبہ پروفیسر اعجاز احمد شیخ صاحب نے کی۔صدر شعبہ کے ہمراہ ڈاکٹر کوثر رسول صاحبہ اور دیگر اساتذہ بھی موجود تھے۔نشست کا آغاز آیات قرآنی سے ہوا پھر نعت خوانی۔اس کے بعد طلباء میں بلال احمد قریشی، اطہر شبیر، محمد مدثر، یاور مشتاق ، منظور احمد، شاہد احمد اور مبارک لون نے اپنی تخلیقی کاوشوں کا مظاہرہ کیا۔ نشست کی ابتداء خطبہ صدارت سے ہوئی جو صدر شعبہ پروفیسر اعجاز احمد شیخ نے دیا جس میں انہوں نے طلباء کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انہیں کئی مفید مشوروں سے بھی نوازا۔طلباء میں محمد مدثر اور شاہد احمد نے سر میں غزلیں گائیں۔ طلباء کے علاوہ ڈاکٹر اویس احمد بٹ نے "سیمینار کا تہوار” کے عنوان سے انشائیہ پڑھا جس میں انہوں نے جامعات میں ہونے والی مختلف تقریبات کی صورتحال کو مزاحیہ انداز میں رقم کیا تھا۔انکے بعد ڈاکٹر محمد ذاکر نے مجتبیٰ حسین کا انشائیہ "دیمکوں کی ملکہ” کے عنوان سے پڑھا۔آخر میں ڈاکٹر کوثر رسول صاحبہ نے ایک نہایت ہی جامع اور مفصل تبصرہ پیش کیا جس میں طلباء کی اصلاح کے حوالے سے بڑی مستند اور معنی خیز باتیں شامل تھیں۔۔ بزمِ ادب کی نظامت کے فرائض یاور احمد نے بڑے ہی خوش اسلوبی سے انجان دیے۔۔ دوران نظامت ناظم نے کئی بڑے شعراء کے اشعار کا حوالہ دے کر نشست کو چار چاند لگاۓ۔آخر میں اساتذہ نے طلباء کی حوصلہ افزائی میں انہیں رسائل بطورِ تحائف دیے۔۔۔