کیوں نہ اس پے زندگی اپنی ذکی واری کرے
وہ نبی جو سارے ہی نبیوں کی سرداری کرے
دیکھو تو آقا سے مولا کیا حسیں یاری کرے
ہر گھڑی اس کے مدینے پر کرم باری کرے
قافلہ جاتا ہوا سوئے مدینہ دیکھ کر
اے خدا غمگیں بہت مجھ کو یہ ناداری کرے
پتھروں کی بارشوں کے بدلے برسائے دعا
کوئی سرکارِ مدینہ جیسی سرکاری کرے
شکر ہے میں اس نبئ پاک کا ہوں امتی
جو برائے عاصی رب سے گریہ و زاری کرے
مرحبا میرا نبی ہے ایسا اک گلزار ساز
جو کہ چٹانوں پہ بھی تیار پھلواری کرے
میرے جیسا ایک عاصی اور نعتِ مصطفٰی
دیکھئے کیا کیا کرشمے رحمتِ باری کرے
عظمتِ دنیا بھی بخشے اور بہشتِ ناز بھی
کون ہے جو میرے آقا جیسی مختاری کرے
ذکی طارق بارہ بنکوی
سعادتگنج،بارہ بنکی،یوپی
chief editor
Sada – e – bismil