تحریر : شاھین عمر منظور
طالب علم: کشمیر یونیورسٹی
خواب غفلت سے اٹھ اے غافل، اپنی تعمیر کی فکر کر
دکھائیں خواب جو جھوٹے ، ان نیندوں سے پرہیز کر
امید اپنی اللہ پہ رکھ ، جہد و عمل سے کام لے
موجوں سے تو ہو گا کیا ، طوفاں کو تو تلاش کر
مشکلیں تو آتے ہیں ، پر مٹانے کے لئے نہیں
بہادری ہے اگر تجھ میں ، تو ہنس کر مقابلہ کر
تجھ میں پنہاں طاقت و قوت، تیرے وجود میں دخول عشق
تاریخ تجھے مامون کرے ، ایسا مقام پیدا کر
تیرے لیے بہتر نہیں ، خس و خاشاک کا میداں شاھین
تیری پرواز میں طاقت ارتفاع ہے، وہاں جانے کا ارادہ کر