ازتحریر۔وسیم احمد گنائی
ساکنہ ۔گنڈجہانگیر سوناواری
اتحاد و اتفاق دو ایسے الفاظ ہیں ۔جو زندگی کے اکثر مقامات پر در پیش آتے ہیں ۔جب سے یہ دنیا قائم ہوا ہے ۔تب سے آج تک لوگوں میں اتحاد و اتفاق کا بول بالا رہا ہے ۔اور اکثر قوموں نے ان ہی دو الفاظوں پر زور دے کر زندگی بسر کی ہے ۔اگر چہ قوموں میں کبھی کھبار الفاظ بھی پیدا ہوا ہے لیکن پھر بھی آخر میں اتحاد و اتفاق کی جیت ہوئی ہے ۔اور یہی ہونا بھی چاہیے ۔کہ لوگ اتفاق سے زندگی بسر کریں۔ تاکہ زندگی کا اصل مقصد سمجھ میں آجائے ۔
اگر دیکھا جائے بے شمار قوموں میں اتفاق کا مشن زوروں پر رہا ۔شہروں ،قصبوں اور بڑے بڑے ملکوں میں اتحاد و اتفاق قائم و دائم رہا ۔اگر چہ ایک طرف لوگ کبھی کھبار خوف زدہ بھی ہوئے ہیں ۔لیکن پھر بھی اکثر لوگوں نے امن سے زندگی بسر کی ہے ۔اگر دیکھا جائے تو Gund jahangeer میں بھی لوگوں نے اتحاد و اتفاق سے زندگی بسر کی ہے ۔
اگر چہ ہمارا گاؤں ضلع Bandipora میں مغرب کی طرف سے آخری گاوں واقع پزیر ہے ۔لیکن یہاں کی افادیت کو کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا ہے ۔یہاں کے لوگ امن پسند، اتفاق پسند، اور اتحاد پسند رہ چکے ہیں ۔اور آج بھی لوگ امن سے جی رہے ہیں ۔کوئی بھی سرکاری اور غیر سرکاری کام میں بڑھ چڑھ کر ہمیشہ ان میں حصہ لینے کی کوشش کرتے ہیں ۔چھوٹے بچے بڑوں کا عزت کرتے ہیں ۔بزرگ لوگ چھوٹوں کو شفقت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔سال میں جب بھی کبھی کھبار اللہ کی طرف سے کوئی آفت جب آتی ہے ۔تو لوگ اس آفت سے نمٹنے کے لیے ایک ہو کے مقابلہ کرتے ہیں ۔یہاں کے لوگ عقیدت مند مانے جاتے ہیں ۔سال میں دو تین بار لوگ نیاز وغیرہ کرتے رہتے ہیں ۔اور اللہ سے دست بہ ہو کر اپنے گناہوں کی معافی چاہتے ہیں ۔یہاں کے لوگ مصیبت زدہ لوگوں کو غم دکھ میں کام آتے ہیں.
کسی بھی غرض کے حصول کے لیے گنڈجہانگیر کے لوگوں کا ایک رائے ہو کر کسی کام میں لگ جانا اتحاد و اتفاق ہے .
یہاں کے لوگ اب اپنے گاوں کی ترقی کے لیے ہر قدم اٹھانے کے لیے اب تیار رہتے ہیں ۔اتحاد و اتفاق کی خاصیت بے انتہا ہے ۔گھاس کی اکیلی چھال سے ہم کسی چھوٹے سے چھوٹے جانور کو بھی نہیں باندھ سکتے ۔لیکن بہت سی چھالوں کو اکٹھا کر کے ہم رسی بنالیتے ہیں ۔اس سے بہت بڑے سے جانور کو بھی باندھ سکتے ہیں ۔اور ایک بات پانی کا ایک قطرہ ہماری نظر میں کوئی ہستی نہیں رکھتا ۔
لیکن قطروں کے مجموعہ سے بنے ہوئے دریا جب نہایت زور شور سے بہتے ہیں تو کناروں کو توڑ ڈالتے ہیں ۔اور بڑے سے بڑے سامنے والے چیز کو تباہ برباد کر ڈالتے ہیں کسی بھی کام میں کامیابی حاصل کرنے کا عمدہ طریقہ اتحاد و اتفاق ہے ۔اگر ہم لوگوں میں اتحاد و اتفاق ہے ۔تو ہمارا گاوں کسی بھی کام میں ناکامیاب نہیں ہو گا جس میں اتحاد و اتفاق نہیں وہ کمزور ہے اس کی شکست ضرور ہو گی ۔وہ کبھی ترقی اور دولت حاصل نہیں کر سکتی ۔اتحاد و اتفاق کے معروم ہونے سے قوم اور ملک کی بری حالت ہوتی ہے اسی لیے ہمارے گنڈجہانگیر کو چاہیے آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد و اتفاق رکھے ۔تاریخ کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے ۔کہ جس گھر میں ،جس گاوں میں، جس قوم میں، اور جس ملک میں اتحاد و اتفاق ہے ۔وہی قوم وہی فرقہ اور وہی ملک ترقی یافتہ اور عروج پر ہے.