تحریر: الطاف جمیل ندوی
جب ماؤں کے آئیڈیلز شاہ رخ خان, فواد خان اور حمزہ علی عباسی ہوں۔۔۔ تو ساحر لودھی ہی پیدا ہوا کرتے ہیں۔۔۔
جب ماؤں کے آئیڈیلز عمران خان، مشرف اور نواز شریف ہوں۔۔۔۔ تو عامر لیاقت اور زرداری ہی پیدا ہوا کرتے ہیں۔۔۔
جب ماؤں کے آئیڈیلز این ریکے اور جان سینا ہوں۔۔۔ تو پیدا ہونے والا کوئی مجاہد تو بنے گا نہیں۔۔۔
جب ماؤں کے آئیڈیلز جمہوری دوغلے انسان ہوں۔۔۔ تو پیدا ہونے والے محض احتجاج اور نعرے ہی لگائیں گے۔۔۔
اور جب ماوں کے پاس کوئی نظریہ کوئی آئیڈیل نہ ہو۔۔۔ تو ہم جیسے نالائق فیس بک پر غصہ اتاریں گے۔۔۔
پھر صلاح الدین کا انتظار کیوں؟ پھر کسی آنے والے بچے پر نظریں کیوں؟ پھر امیدِ بہار کیونکر؟ پھر موسم خزاں کو گڈ بائے کیسے؟
چھوڑو دوستوں۔۔۔ چلو گٹار اٹھا کر چلیں۔۔۔ چلو ڈانس کلب چلیں۔۔۔ چلو سیاست اور سیاست دانوں کو گالیاں دیں۔۔۔ چلو چلو مینار پاکستان چلیں۔۔۔ آئے گا آئے گا کے نعرے لگاتے ہیں۔۔۔بھاگو بھاگو کہہ کر گلے پھاڑتے ہیں۔۔۔ دیکھو دیکھو کی صدا بلند کریں۔۔۔ اور جب تھک جائیں تو کسی قبر سے ٹیک لگا کر بیٹھیں گے۔۔۔ سر جوڑیں اور سوچیں گے۔۔۔ یہ صلاح الدین کیوں اب کوئی نہیں بنتا۔۔۔
فقہا کہتے ہیں۔۔۔ مائیں جس نیت سے بچے کو دودھ پلاتی ہیں۔۔۔ بچہ وہی بن جایا کرتا ہے۔۔۔ صلاح الدین ایوبی رحمہ اللہ تعالی کی والدہ ماجدہ نے۔۔۔ دودھ پلاتے ہوئے نیت ہی ایسی باندھی۔۔۔ کہ بڑے ہوکر وہ بیٹا امر ہوگیا۔۔۔ وہ بیت المقدس فتح کرنے والا بن گیا۔۔۔ اس کے نام کی کتابیں مغرب و مشرق میں پڑھی جانے لگیں۔۔۔ اس کے نام سے اس وقت کے لوگ کانپتے تھے۔۔۔ اور آج اس کے نام لیوا خود خوف سے کانپتے ہیں۔۔۔
وجہ کیا بنی؟؟؟
وجہ یہ کہ ماوں کے پاس نظریہ ہی کوئی نہ بچا۔۔۔
بھائیوں کو دولت کی ہوس نے پاگل کردیا۔۔۔
بہنوں کو نئے نئے کپڑوں اور فیشن نے گھیر لیا۔۔۔
اب جب نظریہ کوئی نہ ہو تو نالائقی عروج کو پہنچے گی۔۔۔ پھر فیصلہ یہ ہونا چاہیے کہ نیتیں درست ہوجائیں۔۔۔ روایات میں حضرت سلیمان علیہ سلام سے متعلق آتا ہے۔۔۔ حضرت نے دعا کی۔۔۔ یارب میرے سو بیٹے ہوں تو میں سو کہ سو آپ کے راستے میں جہاد پر بھیج دوں گا۔۔۔ آپ کے ننانوے بیٹے ہوئے۔۔۔ سب بچپن میں ہی وفات پاگئے۔۔۔ پتہ لگا کہ۔۔۔ ان شاءاللہ کہنا بھول گئے تھے۔۔۔
چلیں ہم بھی۔۔۔ ان شاءاللہ کہہ کر نیت کا آغاز کریں۔۔۔ مرد کی نیت بھی مسلمانوں کو مومن سپہ سالار دینے کی ہو۔۔۔ اور دودھ پلانے والیاں بھی۔۔۔ اسی نیت سے دودھ پلائیں کہ۔۔۔ مستقبل کے فاتح سپہ سالار کو دودھ پلارہی ہوں۔۔۔ پھر وہ اسے تیار کرے۔۔۔ اس کے جسم مضبوط بنائے۔۔۔ اسے سب آگے دوڑائے۔۔۔ وہ سانس پھولنے پر بھی رکنے نہ پائے۔۔۔
تب۔۔۔ دیکھنا۔۔۔۔ صلاح الدین۔۔۔ محمد بن قاسم۔۔۔ سلطان محمد فاتح۔۔۔ عمر مختار۔۔۔ ملا عمر۔۔۔ نہ بھی پیدا ہوا۔۔۔۔ تو کم از کم۔۔۔۔ نیت نیت۔۔۔ شوق شوق۔۔۔ جذبے جذبے۔۔۔ کی مقدار پر۔۔۔۔ تصویر میں موجود معذور شہید جیسا کوئی بہادر تو ضرور پیدا ہوگا۔۔۔۔
آہ ہماری امیدیں۔۔۔۔