معروف استاد علی محمد ملہ ہوئے سبکدوش
منتظر مومن
کنزر/ طویل وقت کے بعد اسکولوں کے کام کاج پھر سے بحال ہونے سے وادی میں تعلیمی بہار کا منظر دیکھنے کو ملتا ہے. طالب علموں سے لیکر عام انسانوں کے چہروں پر خوشی نمودار ہے. اس احساس کے اظہار کے حوالے سے تاریخی اسکول گورنمنٹ ہائی اسکول وائیلو زون نہالپورہ نے ایک تعلیمی کانفرنس کا اہتمام کیا. جہاں پر اسکول کے ہیڈماسٹر محترم علی محمد ملہ کو سبکدوشی پر الوداع بھی کہا گیا. پروگرام میں علاقے کے تمام علمی, سماجی اور سیاسی کارکنوں نے شرکت کی.
طالب علموں نے کئی رنگا رنگ پروگرام پیش کرکے ناظرین کو خوش کیا. علی محمد ملہ صاحب کے سبکدوشی پر تمام لوگوں اور اسکول کے استادوں نے مایوسی کا اظہار کرکے اسے اس بات سے واضح کیا کہ یہ زندگی کا قانون ہے کہ ایک انسان ہر محفل اور منزل سے وقت آخر الوداع ہوتا ہے. علی محمد ملہ کے بارے میں علاقے کے تمام لوگوں نے یک زبان ہوکر کہا کہ بحثیت استاد یہ بچوں کے تئیں ہمیشہ سنجیدہ تھے.
اس الوادعی تقریب پر ٹیچرس فورم ضلع بارہمولہ کے صدر محترم جناب بٹ جاوید صاحب بھی موجود تھے جس نے ماسٹر علی محمد کے کام کے حوالے سے لب کشائی کی. بٹ صاحب نے کہا کہ اس پر فتن دور میں ایک استاد کے لیے یہ مبارک کی بات ہے کہ سبکدوشی کے دن لوگوں کی بھیڑ اس کی عزت افزائی کے لیے کھڑی رہے.
زون نہالپورہ کے صدر محترم نذیر احمد وانی صاحب نے کہا کہ علی محمد ملہ وہ شخصیت ہے جس نے اپنے دور میں بچوں کے ساتھ وفا کیا ہے جس کی گواہی تمام لوگ دیتے ہیں. علی محمد ملہ نے جس اسکول میں بحثیت مہتمم کام کی ہے وہاں کے نتائج ہمیشہ معنی خیز اور ثمر دار تھے. اس پروگرام میں سماج کے کئی ذی شعور انسانوں نے بھی بات کرتے ہوئے تعلیمی عظمت کو اپنا موضوع بنایا. پروگرام میں کئی سرکردہ شخصیات بھی موجود تھی جن میں پرنسپل ہائی اسیکنڈری تلیگام اور پرنسپل ہائیر اسیکنڈری ہردشورہ بھی موجود تھے. اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں جن استادوں کا کلیدی رول رہا ان میں لطیف صاحب, اقبال صاحب, شبیر صاحب, مدثر صاحب, مشتاق صاحب, شمیم صاحب, خورشید صاحب, بلال صاحب قابل ذکر نام ہے. پروگرام کے آخر پر ملہ صاحب نے احساس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ استاد کبھی مرتا نہیں مگر ضروری ہے کہ وہ ایسا روح خود میں پیدا کرے.