افسانہ ۔۔.نصیحت
رئیس احمد کمار
بری گام قاضی گنڈ
اپنے چودہ سالہ بیٹے کامران پر ہر طرح کے حربے آزمانے کے بعد ایک دن قاسم کو خیال آیا کہ میں کچھ خاص نصیحت اپنے بیٹے کامران کو کروں تاکہ پڑھنے لکھنے میں اسکی دلچسپی بڑھ جائے ۔ وہ دن بھر صرف آوارہ لڑکوں کے ساتھ ملکر اپنا قیمتی وقت ضائع کر تا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا ہو گیا ہے تم کو ۔ صرف آوارہ لڑکوں کے ساتھ وقت ضائع کرنے سے تمہاری زندگی برباد ہوجائے گی ۔ اگر آج پڑھنے لکھنے میں وقت گزارو گے اور دلچسپی کے ساتھ پڑھتے اور لکھتے جاؤ گے تو آگے چلکر ایک بڑا آفیسر بن جاؤ گے ۔ ایک اچھا مکان ، عمدہ گاڑی اور بہترین فون تمہارے ہاتھ میں ہوگا ۔ خود ایک آرام دہ زندگی گزارو گے ۔ سماج میں بھی عزت بڑھ جائے گی ۔ میرا نام بھی روشن کر پائے گا ورنہ لوگ مجھے طعنے دیں گے کہ خود ایک آفیسر ہونے کے باوجود بھی لڑکا کچھ نہیں کر پایا ۔۔۔۔۔۔۔۔
کامران اپنی خاموشی توڑتے ہوئے باپ کو واپس جواب دیتا ہے ۔۔۔۔
نذیر انکل کا لڑکا عرفان ۔ کیا وہ ایک بڑے آفیسر کا بیٹا نہیں ہے ۔ وہ دن بھر بیس لاکھ کی گاڑی میں گومتا رہتا ہے ۔ اسکے پاس بیس ہزار کا موبائل فون ہے ۔ ایک کروڑ روپے کا مکان انہوں نے خریدا ہے ۔ وہ دسویں میں کب فیل ہوا ہے ۔ اسکے بعد نہ اس نے کچھ پڑھا لکھا نہ ہی وہ آج بھی کوئی کام کرتا ہے ۔ باپ کی کمائی ہوئی رقم کا مزہ اٹھاتا ہے ۔ لیکن اپنے باپ نے کبھی اسکو اف تک نہیں کہا ہوگا ۔ کیا تمہارے پاس اتنا بڑا مکان ، ایسی خوبصورت گاڑی اور موبائل فون ہے جیسا عرفان کے پاس ہے ۔ پڑھنے لکھنے کے بغیر بھی انسان کو وہ سہولیات اور چیزیں حاصل ہوسکتی ہیں جو آپ کہتے ہیں ۔۔۔۔۔
قاسم اپنے بیٹے کامران کا جواب سن کر دھنگ رہ گیا ۔۔
افسانہ ۔۔۔ گیس چوری
روز کی طرح اس بار بھی سجاد نے اپنی اہلیہ کو گیس سلنڈر چند دنوں کے بعد ہی ختم ہونے پر زبردست بے عزتی کی ۔ پچھلے کئی مہینوں سے گیس سلنڈر دس بارہ دنوں میں ہی ختم ہوجاتا ہے ۔ اس کی اہلیہ روایتی چولہا جلا کر میاں اور بچوں کے لئے کھانا پکاتی تھی لیکن گیس سلنڈر تب بھی دس بارہ دنوں میں ہی خالی ہو جاتا تھا ۔ دونوں میاں بیوی پریشانی میں مبتلا ہوئے اور بہت بار تو تو میں میں اس حد تک پہنچا کہ سجاد نے اہلیہ کو طلاق کی دھمکیاں دی کیونکہ مزدوری کرکے سجاد بڑی مشکل سے ہی اپنے عیال کو پالتا پوستا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
اس بار گھر میں دو مہمان بھی آئے ہیں اسلئے نئے گیس سلنڈر کا تلاش کرنا نہائت ہی اہم ہے ۔ سجاد نے اپنے بھتیجے عمران کو فون پر نیا گیس سلنڈر لانے کے لئے کہا ۔۔۔۔۔۔
عمران دوڑتے ہوئے یہ خبر سناتا ہے ۔۔۔ ” انکل جس گیس ڈیلر سے آپ گیس خریدتے ہو اسکو ابھی پولیس نے گیس چوری کرتے ہوئے پکڑا اور اسکو تھانے میں بند کردیاگیا ہے ۔ اس نے کئی مہینوں سے یہ کام کرنے کا اعتراف کیا ہے ۔۔۔۔۔۔
سجاد اب اپنی اہلیہ سے اس بات پر معافی مانگتا ہے کہ بہت بار خواہ موخواہ اسکو بے عزتی کی گئی کیونکہ قصوروار گیس ڈیلر نہ کہ سجاد کی اہلیہ تھی ۔۔۔۔۔۔
رئیس احمد کمار
بری گام قاضی گنڈ
راقم ایک کالم نویس ہونے کے علاوہ گورنمنٹ ہائی اسکول اندرون گاندربل میں اپنے فرائض بحست ایک استاد انجام دیتا ہے