سری نگر، 5 مارچ: ایک مبینہ منی لانڈرنگ کیس کی جانچ کے سلسلے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے نام سمن جاری کر کے انہیں پوچھ گچھ کے لئے ای ڈی ہیدکوارٹرز نئی دہلی طلب کر لیا ہے۔
انہیں 15 مارچ کو نئی دہلی میں ای ڈی کے ہیڈکوارٹرز میں حاضر ہونے کے لئے کہا گیا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق ای ڈی نے محبوبہ مفتی کے خلاف پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کیس درج کیا ہے۔ تاہم فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ معاملہ کیا ہے اور کیس کب درج کیا گیا ہے۔
دریں اثنا محبوبہ مفتی نے اپنی ایک ٹوئٹ میں الزام لگایا ہے کہ حکومت ہندوستان کے سیاسی مخالفین کو ڈرانے اور دھمکانے کے ہتھکنڈے ہر گزرتے دن کے ساتھ معمول بنتے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا: ‘حکومت ہندوستان کے سیاسی مخالفین کو ڈرانے اور دھمکانے کے ہتھکنڈے، تاکہ وہ ان کی مرضی کے حساب سے چلیں، ہر گزرتے دن کے ساتھ معمول بنتے جا رہے ہیں۔ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ ہم ان کی کارروائیوں اور پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کریں۔ یہ تنگ نظری صحیح نہیں ہے’۔
بتادیں کہ جموں و کشمیر حکومت نے محبوبہ مفتی کی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بندی 14 ماہ بعد گذشتہ برس 13 اکتوبر کو ختم کی تھی۔ انہیں پانچ اگست 2019 کو حراست میں لیکر چشمہ شاہی کے گیسٹ ہائوس میں نظر بند کیا گیا تھا۔
محبوبہ مفتی سال 2016 میں پہلی مسلم خاتون وزیر اعلیٰ کے بطور تختہ پر براجمان ہوئی تھیں لیکن یہ عہدہ ان کے لئے نیک شگون ثابت نہیں ہوا تھا کیونکہ وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے روز اول سے ہی نہ صرف ہر گزرتے دن کے ساتھ محبوبہ مفتی کی سیاسی ساکھ تنزل پذیر ہوئی تھی بلکہ پارٹی میں اندورنی خلفشار آہستہ آہستہ آتش فشاں کی صورت اختیار کرتا گیا تھا جو بعد میں بی جے پی اور پی ڈی پی کی مخلوط حکومت کے پاش پاش ہونے کے ساتھ ہی پھٹ گیا تھا۔
یو این آئی