کبھی کبھی دل کرتا ہے یونہی کسی شام نالہ سندھ کے کنارے پر بیٹھ کر گھنٹوں پانیوں کا شور سنوں ،لہروں کی موجوں کو دیکھوں اور آنکھیں بند کروں اور پھر سندھ کے کنارے بیٹھ کر اپنی سمت آتی لہروں میں اپنے دکھ ،درد ،رنج و غم بہا دوں اور وہ لہریں اپنے ساتھ تمام اداسیوں کو میرے پیروں سے ٹکرا کر اپنے ساتھ بہا کر لے جائیں ،نالہ سندھ نے کبھی بھی میرے جمالیاتی حس سے خیانت نہیں کی ،یہ ہمیشہ اپنے دلکش و خوبصورت نظاروں اور مہمان نوازی کے ساتھ دل دہلا دیتا ہے ،آپ نے زندگی سے لطف اندوز نہیں ہوۓ اگر نالہ سندھ کے کنارے پر نہیں بیٹھے کیونکہ سندھ کا دودھیاں پانی ایک الگ کہانی کو سناتا ہے، وہ ہے زندگی کی کہانی …
یہاں پہاڑوں سے پھوٹنے والے آبشار دعوت نظارہ دے رہے ہیں ،پہاڑوں اور بادلوں میں گھری ڈھکی ہوئی چوٹیاں خوبصورتی کا حسین شاہکار ہے ،گنے بادل ،سرسبز و شاداب جنگلات روح میں احساس اور الگ قسم کی کیفیت پیدا کرتی ہیں یہ قدرتی مقامات جہاں ہمیں صاف و شفاف پانی ،پہاڑوں سے نکلتے ہوئے پانی کی خوبصورت نظارے ملتے ہیں ۔۔۔جنگلات ،زرخیز زمیں ،رنگ برنگ پھولوں اور اونچے اونچے پہاڑوں کے علاوہ وہ معتدل اور قدرتی خوشگوار آب و ہوا کی وجہ سے مختلف لوگوں نے اس سرزمیں کو بہت پسند کرتے ہیں…
یہاں سرد ہوا ،معتدل موسم ،برف سے پیگلتا ہوا پانی جو میرے پاؤں کو ٹکرا رہا ہے ،ہاتھ میں محبوبہ کا ہاتھ اگر کنوارہ ہو تو ہاتھ میں گرم چائے کے پیالے، پیاسی چوٹیاں اور ڈھلوانوں پر گھنٹوں پانی پڑتا رہتا ہے ،پر سکون فضا اور سیدھی سادھی زندگی ،ہر طرف پھیلی خوشبو، آلودگی سے پاک ماحول ،نہ شور نہ زندگی میں ایک دوسرے کے پیچھے چھوڑ دینے کی دھن اور وہ سب کچھ جس کا بڑے شہروں میں رہنے والے شاید تصور بھی نہ کر سکیں ،یہاں ہر طرف فطرت کا دلکش رقص ،آنکھیں کھولنے پر دور دور تک گہرے نیلے پانی کے نظارے ہے ،جھرنوں کے ٹھنڈے پانی میں پاؤں ڈال کر بیٹھتے سے سکون ملتا ہے …
نالہ سندھ کا آغاز سونہ مرگ سے ہوتا ہے، ہر سال پانی میں تیزی اور طغیانی آتی ہے جس کے باعث بعض مقامات بلند ہو جاتے ہیں، نالہ سندھ ضلع گاندربل سے گزرتا آخر شادی پورہ کے مقام پر دریاۓ جہلم میں داخل ہو جاتا ہے، پھر دریاۓ جہلم میں بہاؤ میں سستی آجاتی ہے ،نالہ سندھ میں جو مچھلیاں پائی جاتی ہے ،اس کی لذت بہت اچھی ہوتی ہے کیونکہ اس کا پانی طاقت والا اور میٹھا ہے ،اور ان کے گوشت میں پروٹین کی مقدار آنکھوں اور جلد کے لئے فائدہ مند ہے ،یوں تو پوری دنیا اللہ تعالی کی ایک بہترین تخلیق ہے ،خوبصورت مناظر ،بلند و بالا پہاڑ ،آسمان کو چھوٹی ہوتی خوبصورت چوٹیاں ،گنے سرسبز جنگل، دریا میدان حتی کے تمام پرندے اللہ تعالی کی بڑائی بیان کرتےہیں …
سورج کے ساتھ ساتھ یہاں دن بھر بادلوں کی آنکھ مچولی رہتی ہے ،کبھی پہاڑ کے اوپر اور کبھی مکانوں کے چھت کے نیچے ،کبھی ادھر کبھی اٗدھر ،کبھی آپ بادلوں کے ہجوم میں آتے ہیں کبھی آپ کے نیچے ہوجاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اے وطن عزیز ۔۔۔۔۔۔۔اے حسن بے پرواہ ۔۔۔۔ تجھے کیا کہوں، شبنم کہوں ،شعلہ کہوں ،سویا ہوا منظر کہوں ،یا جاگتا ہوا سپنا کہوں ،اب کیا کیا کہوں ،کس مگر تجھ سا کہوں اب کس کس کے ساتھ تشبیہ دو…
تحریر اعجاز بابا
انڈر گریجویٹ طالب علم
نائدکھئے سوناواری
رابطہ 7889988513