رئیس احمد کمار
بری گام قاضی گنڈ
گونجی ہے صدا آج ہمارے کانوں میں
یاد تری آئی بعد اک سال
تری شاعری ، صحافت اور انسانیت
داد آج ملتی ہے ہر گلی ، شہر اور نگر میں
اشک سے ہے ہر آنکھ نم
محسوس ہوتی ہے کمی تری ہر طرف
صحافیوں کی کہکشاں میں تھے
آفتاب تجھے گردانتے تھے لوگ
چٹان بھی ہے آج ماتم زدہ
یاد آتی ہیں تری رباعیاں
یاد کرتا ہے ترے وہ دن
جب چھپتی تھی روز رباعیاں
آواز مراز کی تھے آپ
کرتے تھے مسائل اجاگر آپ
ہے شہربین بھی اسلئے ماتم زدہ
گونجتی نہیں اب آواز ایسی
ہوئے ہیں ہم آج جمع یہاں
پڑھتے ہیں تجھے فاتحہ
ہے رئیس کی رب سے یہی التجا
ہو مقبول کی لحد اور کشادہ
ہو جنت میں اعلی مقام تیرا
مٹائے رب ہر گناہ و خطا
راقم ایک کالم نویس ہونے کے علاوہ گورمنٹ ہائی اسکول اندرون گاندربل میں اپنے فرائض بحست ایک استاد انجام دیتا ہے ۔