منتظر مومن وانی
کنزر :اگرچہ وادی کشمیر میں حالاتوں کی کارستانی سے محکمہ تعلیم تباہی کے گرفت میں ہے لیکن سرکاری اسکولوں میں تعینات اساتذہ اس درد کا احساس کرتے ہوئے اپنے شگوفوں کے حوالے سے انتہائی سنجیدہ ہے. اسی تناظر میں مڈل اسکول کرالہ پورہ میں ایک الوادعی تقریب منعقد ہوئی جس میں آٹھویں جماعت کے طلبا کو رخصت کیا گیا.
اس پروگرام کی صدارت زون کے ایک شیر دل اور صحت مند ارادوں کے مالک ایجوکیشن آفیسر محترم سیف الدین صاحب نے کی. پروگرام میں تعلیم کی اہمیت کے حوالے سے بچوں نے کئی اچھے پروگرام پیش کرکے مقامی لوگوں کو اس عظیم نعمت سے آگاہ کیا. اس اسکول کے ہیڈماسٹر اور معروف شخصیت ماسٹر خان غلام رسول نے لوگوں کو یہ یقین دیا کہ آپ کے ان جگرگوشوں کی اونچی اڑان دیکھنے کے لیے ہم کمر بستہ ہے آپ کا ساتھ اس میں لازمی ہے.
زونل ایجوکیشن آفیسر نے کہا کہ ہمیں ان نونہالوں سے قطعاً ناامید نہیں ہونا چاہیے یہ باصلاحیت ہے ضرورت ہے فقط ہماری محنت کی. مقامی نوجوان ایڈوکیٹ کفیل نے اس اسکول کے انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس بستی میں یہ ایک تاریخی پروگرام تھا. اسکول کے استاد ڈار سہیل صاحب نے کہا کہ یہ نونہال انتہائی قابل ہے لیکن والدینوں کو اپنی طرف سے ذمہ داری ادا کرنی ہے تاکہ ہم مل کر ان کے مستقبل کو صیح شکل دے سکیں. مقامی لوگوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس پروگرام کو تعلیمی کامیابی قرار دیا اور ہیڈماسٹر صاحب سے توقع رکھی کہ آنے والے کل میں ایسے پروگرام اس بستی میں منعقد ہوتے رہیں گے تاکہ ہمارے بچے تعلیم کی طرف اپنے مزاج کو اور زیادہ مضبوط کریں گے.
اس پروگرام میں بچوں نے ایک ڈرامہ بھی پیش کیا جس کا حاصل کلام یہی تھا کہ” ہے خون فاصد کے لیے تعلیم مثل نیثتر” گاوں کی اکثریت اس پروگرام میں موجود تھی. سب اس بات پر متفق ہوئے کہ تعلیم کی بہتری کے لیے اساتذہ اور والدین کو مل کر کام کرنی ہے