سری نگر، یکم دسمبر : جموں و کشمیر میں منگل کو ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ کی شرح 48 اعشاریہ 62 فیصد درج ہوئی ہے۔ صوبہ کشمیر میں 33 اعشاریہ 34 فیصد جبکہ صوبہ جموں میں 65 اعشاریہ 54 فیصد ووٹ ڈالے گئے ہیں۔
مقامی الیکشن کمشنر کے کے شرما نے منگل کی شام یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ تفصیلات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پنچایتی و بلدیاتی ضمنی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پڑنے والے ووٹنگ کی شرح فوری طور پر دستیاب نہیں ہو سکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے کی پولنگ پرامن رہی اور کہیں سے بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آنے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا: ‘جموں و کشمیر کے سبھی اضلاع میں ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل اور پنچایتی و بلدیاتی ضمنی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئی۔ پولنگ کے دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا’۔
کے کے شرما نے پولنگ کی شرح پر بات کرتے ہوئے کہا: ‘ڈی ڈی سی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں مجموعی طور پر 48 اعشاریہ 62 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی ہے۔ صوبہ جموں میں 65 اعشاریہ 54 فیصد جبکہ صوبہ کشمیر میں 33 اعشاریہ 34 فیصد ووٹنگ ریکارڈ ہوئی ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘کشمیر میں سب سے زیادہ 69 اعشاریہ 66 فیصد پولنگ بانڈی پورہ میں ریکارڈ ہوئی ہے۔ کپوارہ دوسرا نمبر پر ہے جہاں 58 اعشاریہ 69 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی ہے۔ گاندربل میں 49 اعشاریہ 14 فیصد اور پلوامہ میں 8 اعشاریہ 67 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی ہے’۔
انہوں نے صوبہ جموں کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: ‘صوبہ جموں میں سب سے زیادہ 75 اعشاریہ 07 فیصد پولنگ پونچھ میں ریکارڈ ہوئی ہے۔ جموں رورل دوسرے نمبر پر ہے جہاں 69 اعشاریہ 97 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی ہے۔ ریاسی میں 69 اعشاریہ 27 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی ہے’۔
الیکشن کمشنر نے کہا کہ صوبہ کشمیر میں 62 ہزار 117 خواتین اور 73 ہزار 873 مرد ووٹران نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔ کل ملاکر کشمیر میں ایک لاکھ 35 ہزار ووٹ پڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ جموں میں دو لاکھ 41 ہزار 411 لوگوں نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔ ان میں سے مرد رائے دہندگان کی تعداد ایک لاکھ 27 ہزار اور خواتین رائے دہندگان کی تعداد ایک لاکھ 13 ہزار تھی۔
بتادیں کہ انتخابات کے دوسرے مرحلے میں جموں وکشمیر میں کل 43 انتخابی حلقوں میں پولنگ ہوئی جن میں 25 حلقے کشمیر میں جبکہ 18 حلقے جموں میں تھے۔
اس مرحلے کی پولنگ کے لئے رائے دہندگان کی کل تعداد 7 لاکھ 90 ہزار تھی جن کے لئے 2 ہزار 1 سو 42 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے تھے جن میں سے کشمیر میں 1 ہزار 3 سو 5 جبکہ جموں میں 8 سو 37 بوتھ قائم کئے گئے تھے۔
صوبہ کشمیر میں دوسرے مرحلے میں بھی 25 انتخابی حلقوں میں پولنگ ہوئی جن میں بارہمولہ میں 2، کولگام میں 2، اننت ناگ میں 1، پلوامہ میں 2، کپوارہ میں 2، بڈگام میں 2، بانڈی پورہ میں 2، سری نگر میں 7، شوپیاں میں 2 اور گاندربل میں 3 انتخابی حلقوں میں پولنگ ہوئی۔
صوبہ جموں میں 18 انتخابی حلقوں میں پولنگ ہوئی جن میں کشتواڑ میں 2، ڈوڈہ میں 2، رام بن میں 2، ریاسی میں 2، اودھم پور میں 2، کٹھوعہ میں 2، سانبہ میں 2، جموں میں 1، راجوری میں 1 اور پونچھ میں 2 انتخابی حلقوں میں پولنگ ہوئی۔
دوسرے مرحلے کے ڈی ڈی سی انتخابات میں کل 321 امیدوار قسمت آزمائی کر رہے ہیں جن میں سے 196 کا تعلق کشمیر سے جبکہ 125 کا تعلق جموں سے ہے۔
ڈی ڈی سی انتخابات کے پہلے مرحلے میں بھی جموں وکشمیر میں 43 حلقوں میں ہفتے کو ووٹنگ ہوئی تھی اورقریب 52 فیصد پولنگ ریکارڈ ہوئی تھی۔
آٹھ مرحلوں پر محیط ڈی ڈی سی انتخابات کی پولنگ کا سلسلہ 19 دسمبر کو اختتام پذیر ہوگی جبکہ 22 دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
ڈی ڈی سی انتخابات میں پولنگ بیلٹ بوکسز کے ذریعے ہو رہی ہے اور کورونا مریضوں، بزرگ شہریوں اور جسمانی طور معذور لوگوں کے لئے پوسٹل بیلٹس کا انتظام ہے۔
جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات سال گذشتہ کے مرکزی حکومت کے فیصلوں کے بعد جہاں یہاں یہ پہلی بڑی سیاسی سرگرمی ہے وہیں مغربی پاکستان کے مہاجروں کو بھی پہلی بار ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوا ہے۔
ان انتخابات سے جہاں جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا وہیں یونین ٹریٹری کے 20 اضلاع میں 280 نمائندے منتخب ہوں گے۔ ضلع ترقیاتی کونسلوں کو پانچ برس کی مدت کے لئے منتخب کیا جائے گا۔
جموں و کشمیر میں گذشتہ پنچایتی انتخابات نومبر – دسمبر سال 2018 میں منعقد ہوئے تھے جن میں 3 ہزار 4 سو 59 سرپنچ جبکہ 22 ہزار 2 سو 14 پنچ منتخب ہوئے تھے۔
ہر ضلع ترقیاتی کونسل میں 14 منتخب نمائندے ہوں گے اور پانچ سٹینڈنگ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو ضلع کی کلہم تعمیر ترقی پر کام کریں گی۔
یو این آئی