محسن ہماری جان کا غم خوار ڈاکٹر
دینے کو اپنی جان بھی تیار ڈاکٹر
ہمت بڑھا رہا ہے عملے کو بہادر
وائرس سے لڑرہا ہے خبردار ڈاکٹر
کووڈ مریض کو سبھی چھوڑ گیےء تھے
دیتا ہے اسے جینے کی رفتار ڈاکٹر
دنیا نے بنایا ہے فقط موت کو لازم
ثابت ہوا ہے زندگی کا یار ڈاکٹر
اٹلی سے لیکے چین تک قربان جو ہوا
خدمت گزار طب و ایماندار ڈاکٹر
بالائے طاق رکھ دیا اپنی عیال کو
خدمت کو پیش ہے سپہ سالار ڈاکٹر
منتری، وزیر، صدرِ ممالک نہ کر سکے
قربان اپنی جان مگر لاچار ڈاکٹر
انسان کے بھیس میں ہے فرشتہ خدا کا
مہلک وبا میں آگیا درکار ڈاکٹر
وائرس کے کھیل میں اسے سامان حفاظت
کچھ بھی تو نہیں تھا ہوا بیمار ڈاکٹر
محسن ہماری قوم کے ہیں اور بھی عروج
ان محسنوں میں ہے بڑا شاہکار ڈاکٹر
عروج جہاں
ترال پائین ضلع پلوامہ