طلباء سے جسمانی سرگرمیوں کو ان کی زندگی کا لازمی حصہ بنانے کی تاکید کی
سرینگر ، 26 دسمبر: کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد نے ہفتہ کے روز ‘فٹ انڈیا سائکلاتھن’ کا افتتاح کیا تاکہ طلباء کو صحت مند زندگی کے لئے کھیلوں کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کیلئے حوصلہ افزائی کی جاسکے۔
جسمانی تندرستی کو ملک بھر میں لوگوں کی طرزِ زندگی بنانے کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ شروع کردہ ‘فٹ انڈیا موومنٹ’ کے ایک حصے کے طور پر اس سائکلاتھن کا انعقاد یونیورسٹی کے ڈائریکٹریٹ آف فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس (ڈی او پی ای ایس) نے کیا تھا۔
پروفیسر طلعت نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ ‘فٹ انڈیا موومنٹ’ کو فروغ دینے میں پیش قدم رہیں جو ہر عمر کے لوگوں کو اپنے جسم اور صحت کی اچھی دیکھ بھال کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جسمانی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کو ہماری زندگی کا لازمی حصہ بننا ہے۔ پروفیسر طلعت نے کہا کہ ‘فٹ انڈیا موومنٹ’ کا آغاز اس لیے کیا گیا ہے تاکہ لوگ سست طرزِ زندگی کو چھوڑ دے کیونکہ اس ٹیکنالوجی کے دور میں بہت سے لوگ اپنی جسمانی صحت پر توجہ نہیں دیتے ہیں۔
اس موقع پر کشمیر یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر نثار اے میر نے کہا کہ یونیورسٹی تعلیم اور تحقیق کے فروغ کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے بھی پرعزم ہے۔
ڈاکٹر میر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جسمانی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے یونیورسٹی کیمپس میں ایک بین الاقوامی سطح کا ایتھلیٹک ٹریک بنایا جارہا ہے۔
بعد میں ڈاکٹر میر نے پہلے چار سائکلاتھون جیتنے والوں میں میڈلز تقسیم کیے جن میں افرا حامد (ویمنس کالج نوکدال) ، سوریا مہراج (فزیکل ایجوکیشن کالج گاندربل) ، انیسہ انجم (جی ڈی سی پلوامہ) ، رابیعہ (ویمنس کالج بارہمولہ) ، منصور اے گوجری (بوٹنی شعبہ ، کے یو)، سہیل نذیر شاہ (اسلامیہ کالج سرینگر) ، جنید یوسف ریشی (جی ڈی سی ٹنگمرگ) ، عزیر سلام (جی ڈی سی بارہمولہ) شامل تھے۔
کوآرڈینیٹر ڈی او پی ایس ڈاکٹر نثار احمد خان نے ‘فٹ انڈیا موومنٹ’ کے اغراض و مقاصد بیان کیے، انہوں نے کیمپس میں طلباء کو کھیلوں کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کا عزم دہرایا۔
ڈاکٹر ندیم اے ڈار ، نوڈل آفیسر ، فٹ انڈیا موومنٹ، نے اس تقریب کی کارروائی کے فرائض انجام دیے۔