جموں، 8 جنوری: جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جمعے کو ‘چکاں دا باغ’ کراسنگ پوائنٹ کھول کر نادانستہ طور پر سرحد عبور کرنے والے دو لڑکوں کو واپس اپنے گھروں کو بھیج دیا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سے ایک لڑکے کا تعلق ضلع پونچھ جبکہ دوسرے لڑکے کا تعلق پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے ضلع راولاکوٹ سے ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جمعے کو ضلع پونچھ میں کنٹرول لائن پر چکاں دا باغ کراسنگ پوائنٹ پر ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں بھارت اور پاکستان کی فوج، پولیس اور سول انتظامیہ کے افسران نے شرکت کی۔
انہوں نے بتایا: ‘ضروری کارروائی کے بعد دونوں لڑکوں کو آر پار کی فوج، پولیس و سول انتظامیہ کے حوالے کر دیا گیا۔ دونوں کو ڈھیر سارے تحفے تحائف بھی دیے گئے ہیں’۔
نادانستہ طور پر سرحد عبور کرنے والے لڑکوں کی شناخت 17 سالہ محمد شبیر ولد محمد بشیر گجر ساکنہ ضلع پونچھ اور 14 سالہ علی حیدر ولد محمد شریف ساکنہ عباس پور ضلع راولاکوٹ کے بطور ہوئی ہے۔
ڈی آئی جی راجوری پونچھ رینج وویک گپتا نے نامہ نگاروں کو بتایا: ‘پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے لڑکے کو آج ضروری کارروائی کے بعد واپس بھیجا گیا ہے۔ جو ہمارا لڑکا وہاں چلا گیا تھا اس کو بھی وہاں کی انتظامیہ نے واپس بھیج دیا ہے’۔
ضلع پونچھ کے رہنے والے محمد شبیر کے ایک قریبی رشتہ دار نے بتایا: ‘ہمارا لڑکا گھر میں جھگڑا کر کے پاکستان چلا گیا تھا۔ انہیں آج ایکسچینج میں واپس لایا گیا ہے۔ اس کے لئے ہم بھارت اور پاکستان کی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘ہم بھارتی فوج اور جموں و کشمیر پولیس کا بھی خصوصی طور پر شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ہمارے لئے خوشی کی بات ہے کہ خونی لکیر پر بغیر کسی نقصان کے ہمارا بچہ واپس آ گیا اور ان کا بچہ واپس چلا گیا’۔
یو این آئی