از قلم منتظر مومن وانی
بہرام پورہ کنزر
رابط:9797217232
سردیوں کا موسم اپنے شباب پر ہے. وادی میں رہنے والے ہر فرد کے لبوں پر موسم کے نکھروں کی شکایت رہتی ہے. ہر مزاج موجودہ موسم میں سردیوں سے لڑنے کے لیے مختلف چیزوں کا مدد لے کر انتظامات میں محو عمل ہے. سردیوں میں ہر چیز کی ٹھنڈی انسانی ذہن میں ایک دہشت پیدا کرتی ہے. جہاں سردیوں میں خود کو اس کے مضر اثرات سے بچا کے رکھنا ضروری ہے وہی پر صفائی کا اہتمام بھی بہت ضروری ہے کیونکہ صفائی سے ہی ایک فرد انسان کہلانے کا حق رکھتا ہے. صفائی مسلمان کےلیے نصف ایمان کا درجہ رکھتی ہے. اسلام کی بنیاد ہی صفائی پر ہے. ایک انسان کا تن اور لباس صاف ہونا انتہائی ضروری ہے. ان لفظوں کو رقمطراز کرنے کا غرض فقط یہ ہے کہ اس موسم میں کچھ لوگ سردی کا بہانا بنا کر صفائی کے حوالے سے کمزوری پیش کرتے ہیں. اور نہانے اور کپڑے صاف رکھنے کا اہتمام بھی کم کرتے ہیں جو ایک بدقسمتی کا مسلہ ہے. امام کائنات حضرت محمدﷺ کا فرمان ہے کہ جو لباس تم پہنتےہو اسے صاف رکھو اور اپنی سواریوں کا دیکھ بال کیا کرو اور تمہاری ظاہری شکل وصورت ایسی صاف ستھری ہو کہ جب لوگوں میں جاو تو وہ تمہاری عزت کرے. میں چند دنوں پہلے کسی خاص کام کے غرض سے صفا پورہ بانڈی پورہ بس میں سوار تھا تو بس میں عجیب قسم کی بدبو موجود تھی جو اس بات کی وضاحت تھی کہ سردی کی وجہ سے کئی لوگ اب نہانے اور لباس صاف رکھنے میں کوتاہی کررہے ہیں. جہاں لوگ اپنے ارد گرد کو صاف رکھنے میں کوئی پہل نہیں کرتے وہی پر ان سردیوں میں کئی لوگ اپنے جسم اور لباس کو اس قدر گندہ رکھتے ہیں کہ گاڑیوں میں, عوامی مقامات پر, مساجد میں یا دوسرے جگہوں پر ان کے پاس بیٹھنا انتہائی مشکل ہوتا ہے. کئی لوگوں کے کپڑوں, جوتوں اور موزوں سے اسقدر بدبو آتی ہے کہ صفائی پسند انسان کا کلیجہ پھٹنے کو آتا ہے لیکن یہ وہ مسلہ ہے کہ انسان ایسے گندے افراد کو اس بارے میں سامنے کچھ نہیں کہہ سکتا. گاڑیوں میں اس موسم میں اس احساس کے شکار اکثر لوگ ہوتے ہیں. ہاں سردی کے مسائل سے ہر ایک کو اتفاق ہے لیکن پھر بھی صفائی کا اہتمام لازمی ہے کیونکہ ایک گندے انسان سے کئی لوگوں کو تکلیف ہوتا ہے.جس کا احساس کرنا انتہائی ضروری ہے. اللہ تعالی نے اس حوالے سے واضح اعلان کیا ہے کہ.
ان اللہ یحب التوابین و یحب المتطھرین(البقرہ)
اللہ تعالی ان لوگوں کو پسند کرتا ہے جو توبہ کا رویہ اختیار کریں اور خوب پاکیزہ رہیں.
ایک اور جگہ فرمایا.
وربک فکبر. و ثیابک فطھر و الرجز فاھجر.(المدثر)
اپنے رب کی بڑائی کا اعلان کرو.اپنے کپڑے پاک رکھو اور گندگی سے دور رکھو.
امام الانبیا محمد عربیﷺ نے فرمایا.
الطھور شطراالایمان.(مسلم)
"صفائی نصف ایمان ہے”
ان باتوں کو مدنظر رکھ کر ہر ایک باشعور انسان کو سوچنا چاہیے کہ سامنے کیسے بھی مسایل درپیش ہے لیکن صفائی کا اہتمام انتہائی ضروری ہے. کیونکہ یہی وہ چیز ہے جو انسان اور جانور میں فرق رکھتا ہے.
صفائی کشش کا سبب ہے عزیز
صفائی سے بڑھ کر نہیں کوئی چیز
اپنے آپ سے لےکر گلیوں, عام شاہراوں, عوامی جگہوں کو صاف رکھنا ہم سب کا اخلاقی فرض ہے کیونکہ یہی ہے وہ تعلیم ہے جس پر ہم مسلمانوں کو فخر ہے. لیکن موجودہ ایام میں اس تعلیم کو ہم نے شاید سمجھا ہی نہیں جس کی وجہ سے گندگیوں نے سماج کے کچھ لوگوں کو اپنے لپیٹ میں لیا. اس موسم میں کئ سنجیدہ مزاج لوگوں کی اکثر یہ شکایت رہتی ہے کہ گاڑیوں میں سفر کرنا دشوار ہے کیونکہ بدبو دار ہوائیں انسان کے روح و قلب کو تنگ کرتی ہے اس کی اصل وجہ یہی ہے کہ چند افراد نہانے اور کپڑے صاف رکھنے میں کوتاہی کرتے ہیں جس سے عام لوگوں کو سخت تکلیف ہوتی ہے. اپنا جسم, کپڑے, جوتے اور موزوں کو ان ایام میں صاف رکھا کرو یہ ایک ایمانی اور اخلاقی فرض ہے. ورنہ آپ کی غیر حاضری میں لوگ آپ کو مزاق بنا کر آپ سے نفرت کرتے ہیں. اپنے دانتوں کو روز صاف کیجیے تاکہ عام لوگوں سے بات کرتے وقت کسی قسم کی بدبو ظاہر نا ہوجائے اور کسی کو بلاوجہ آپ سے تکلیف نا پہنچے. آئیے آج سے سردی کے بہانے کویکطرف رکھ کر صفائی کا اہتمام کریں گے.