ہمیں لوگ کیوں کر گدا سوچتے ہیں
مگر یہ حقیقت بجا سوچتے ہیں
ستائش کرے گی، تمنا کسے ہے
تغافل کریں گے بھلا سوچتے ہیں
رہے عرش سے فرش تک بول بالا
فدا جان اپنی خدا سوچتے ہیں
ہمیں فکر تیری شب و روز رہتی
عجب ہے مگر وہ برا سوچتے ہیں
عداوت سہی ہے مگر دشمنوں سے
کریں کوچ پاشا جیا سوچتے ہیں
رہا ڈوب جانے کو کیا پاس میرے
مجھے لوگ مُفلس و گدا سوچتے ہیں
بتا کب ہویں دھڑکنیں تیز یاور
بھلا سوچتے ہی فنا سوچتے ہیں
نام: یاور حبیب ڈار
تخلص: یاورؔ
پتہ: بڈکوٹ ہندوارہ
فون نمبر: 9622497974